اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف اینکر پرسن عمران ریاض نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایسے لوگ بھی ہیں جو غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں لیکن کچھ ایسے بھی لوگ ہیں جو اچھا کھاتے ہیں پیتے ہیں پھر بھی عمران خان کو لمبی لمبی گالیاں دیتے ہیں ۔ گالیاں صرف اس لئے دیتے ہیں کیوں کہ انہیں ناجائز طریقوں سے پاکستان پیسہ بٹورنے کی لت پڑ گئی تھی ۔
وزیراعظم عمران خان خوش قسمتی نہیں بدقسمتی بن کر آئے ہیں۔پچھلے کئی دنوں سے ایسے لوگ برباد ہوئے جو ہماری بربادی کا سبب بنےہوئے تھے ، جیسا کہ این 95ماسک جو کہ اچھا ماسک ہے ، مہلک وباء کے پاکستان میں پھوٹتے ہیں منافع خوروں نے اسے مارکیٹ سے غائب کر دیا جبکہ عام ماسک بھی مہنگا کر کے بیچا گیا ۔ منافع خوروں نے ماسک 2ہزار روپے کا بلیک بیچا ، جبکہ یہی ماسک اب مارکیٹ میں 150روپے میں مل رہا ہے ۔ اسی طرح سینٹائزر بھی مارکیٹ سے غائب کیا گیا اور ایسے فروخت کیا گیا جیسے ایک بوند بیچی جارہی ہو ۔ منافع خوروں کو اب لینے کے دینے پڑ گئے ہیں کیونکہ ان کا جمع شد ہ سٹاک اب کسی کام کا نہیں رہا کیوں کہ پاکستان میں کرونا کے کیسز میں کمی آتی جارہی ہے جبکہ ہینڈ سینٹائزر خریدنے والوں نے بھی ہاتھ کھینچ لیا ہے جو کہ میرے لیے خوشی کی بات ہے۔انجکشن کو منافع خوروں نے لاکھوں روپے میں فروخت کیا اور ضروری ادویات بھی مارکیٹ سے غائب کیں جو کرونا مریض کیلئے فائدہ مند تھیں تاہم ان کو بھی منہ کھانی پڑ گئی ہے ساری کوششیں رائیگاں گئیں جمع شدہ سٹاک بے کار ہو گیا ۔ عالمی اداروں کے اندازوں کے برعکس پاکستان میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ رک گیاجس کیساتھ منافع خوروں کا کاروبار بھی ٹھپ ہو گیا ، لاکھوں میں ملنے والی ادویات حکومتی اقدامات کےک بعد مارکیٹ میں کم ریٹ پر دستیاب ہے، مارکیٹ میں ادویات کی دستیابی جہاں غریب لوگوں کے لئے خوشخبری ہے۔