بدھ‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سندھ:914 وی آئی پیزکی حفاظت کیلئے ساڑھے3 ہزار پولیس اہلکار تعینات

datetime 30  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سندھ میں ہزاروں پولیس اہلکار حکمرانوں اور وی آئی پیزکی حفاظت کرتے ہیں۔ کراچی میں 914 وی آئی پیز نے 3523 پولیس گارڈز اور160 پولیس موبائلز پر قبضہ جمایا ہوا ہے۔ پولیس گارڈز رکھنے والوں میں سندھ کی 36 حکومتی اور دیگرشخصیات شامل ہیں۔سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی کی حفاظت کے لئے 13 اہلکار اور ایک پولیس موبائل جبکہ ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کے لئے 17 اہلکار اور ایک پولیس موبائل وقف ہیں۔وزراء میں سب سے زیادہ پولیس گارڈز وزیر اطلاعات شر جیل انعام میمن کے پاس ہیں جن کی تعداد 28 ہے اور ان کے ساتھ 3 موبائلیں ہمہ وقت دوڑنے کے لئے تیار رہتی ہیں۔ ورکس اینڈ سروسز کے وزیر میر ہزار خان بجارانی کے ساتھ 19 اہلکار اور 2 موبائلیں تعینات ہیں۔وزیر اعلیٰ سندھ کی معاون برائے ثقافت و سیاحت شرمیلا فاروقی کے پاس 16 اہلکار اور ایک پولیس موبائل موجود ہیں۔صوبائی وزیر کچی آبادی جاوید ناگوری نے 14 اہلکار اور دوپولیس موبائلوں پر قبضہ جما رکھا ہے۔جیل خانہ جات کے
مزید پڑھیے: جاپان کی مشہور بلی مر گئی، آخری رسومات میں ہزاروں افراد کی شرکت
وزیر منظور وسان اور تعلیم کے وزیرنثار کھوڑوکے ساتھ 14 ،14 پولیس اہلکار اور ایک ، ایک پولیس اہلکار ڈیوٹی سر انجام دے رہا ہے۔ اوسطاً ہر اہلکار 20 ہزارروپے ماہانہ تنخواہ وصول کرتا ہے۔3523 پولیس اہلکاروں کو تنخواہ کی مد میں ماہانہ 7 کروڑ4 لاکھ روپے جبکہ سالانہ 84 کروڑ55 لاکھ روپے ادا کئے جاتے ہیں۔ ان962 شخصیات کے ساتھ 3523پولیس اہلکاروں کے علاوہ 160 پولیس موبائلز دوڑتی ہیں۔ہر پولیس موبائل کوروزانہ اوسطا10 لیٹریعنی 300 لیٹرماہانہ پیٹرول بھی ملتا ہے جس کی ماہانہ مالیت41 لاکھ 81 ہزارروپے جبکہ سالانہ مالیت5 کروڑ1 لاکھ روپے بنتی ہے۔ہر پولیس موبائل کی قیمت20 لاکھ سے زائد ہے اور 160 پولیس موبائلز کی مجموعی قیمت 32 کروڑروپے بنتی ہے۔ہر گاڑی کی دیکھ بھال پراوسطا ماہانہ10 ہزار روپے خرچ ہوتے ہیں یعنی 160 پولیس موبائلز پر ماہانہ16 لاکھ روپے اور سالانہ 1 کروڑ 92 لاکھ لاگت ا?تی ہے۔ان تمام اعدادوشمار کو جمع کرلیا جائے تو پتا چلتا ہے کہ 3523افراد کی سیکورٹی پر ماہانہ7 کروڑ61 لاکھ روپے اور سالانہ91 کروڑ41 لاکھ وپے سے زائد خرچ کئے جاتے ہیں۔



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…