اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )تحریک انصاف کی خاتون رہنما و رکن صوبائی اسمبلی عظمیٰ کاردار نے کہا ہے کہ انہیں پارٹی رکنیت ختم کرنے سے متعلق پارٹی قیادت نے آگاہ نہیں کیا۔ عظمیٰ کاردار نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہیں میڈیا کے ذریعے پارٹی رکنیت سے معطلی کی خبر ملی ہے۔عظمیٰ کاردار کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ وکلاء سے مشورے کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل سے آگاہ کریں گی۔
قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کی قائمہ کمیٹی برائے نظم واحتساب نے رکن پنجاب اسمبلی عظمی کاردار کی بنیادی پارٹی رکنیت ختم کر دی۔اس سلسلے میں پی ٹی آئی کی قائمہ کمیٹی برائے نظم واحتساب نے تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ رکن صوبائی اسمبلی عظمی کاردار کو 15 جون کو اظہار وجوہ کا نوٹس دیا گیا تھا جس میں ان کی بنیادی پارٹی رکنیت 1 ماہ کیلئے معطل کرتے ہوئے انہیں ذیلی کمیٹی کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عظمی کاردار کے خاوند کی علالت کے پیش نظر 17 جون کی سماعت موخر کرکے 27 جون کو منعقد کی گئی۔ تمام ثبوت اور شواہد کے معائنے اور عظمی کاردار کے موقف کو سننے کے بعد قائمہ کمیٹی برائے نظم واحتساب قائل ہے کہ انہوں نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔اس کے علاوہ بطور رکن صوبائی اسمبلی بھی عظمی کاردار کا رویہ نامناسب اور منصب کے شایان شان نہیں رہا۔ چنانچہ عظمی کاردار کی بنیادی جماعتی رکنیت ختم کی جاتی ہے۔تحریک انصاف کے حکم نامے میں اعلان کیا گیا ہے کہ عظمی کاردار کسی پارلیمانی منصب کی بھی اہل نہیں رہیں تاہم وہ قائمہ کمیٹی کے فیصلے کو 7 روز میں ایپلٹ کمیٹی کے روبرو چیلنج کرنے کی مجاز ہوں گی۔ پاکستان تحریک انصاف کی قائمہ کمیٹی برائے نظم واحتساب نے رکن پنجاب اسمبلی عظمی کاردار کی بنیادی پارٹی رکنیت ختم کر دی۔اس سلسلے میں پی ٹی آئی کی قائمہ کمیٹی برائے نظم واحتساب نے تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ رکن صوبائی اسمبلی عظمی کاردار کو 15 جون کو اظہار وجوہ کا نوٹس دیا گیا تھا جس میں ان کی بنیادی پارٹی رکنیت 1 ماہ کیلئے معطل کرتے ہوئے انہیں ذیلی کمیٹی کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عظمی کاردار کے خاوند کی علالت کے پیش نظر 17 جون کی سماعت موخر کرکے 27 جون کو منعقد کی گئی۔