کراچی(این این آئی)یوٹیلیٹی اسٹورز میں اشیائے ضروریہ کی قلت کے بعد مہنگائی کی نئی لہر آنے سے مصالحہ جات کی قیمت 30 فیصد تک بڑھ گئی، چینی کی قلت بھی برقرار ہے۔عوام کو ریلیف دینے کے لئے بنائے گئے یوٹیلیٹی اسٹورز کے حالات نہ بدلے،سستی اشیا کی سپلائی متاثر ہوئی تو دستیاب اشیا بھی مہنگی ہونے لگیں68 روپے کلو نرخ والی چینی اکثر یوٹیلیٹی اسٹورز پر موجود ہی نہیں ہے۔
800 روپے میں فراہم کیا جانے والا 20 کلو آٹے کے تھیلے کی فراہمی بھی متاثر ہے، کہیں دستیاب تو کہیں نایاب ہے۔یوٹیلیٹی سسٹورز پر دستیاب مصالحہ جات اور دلیہ بھی مہنگا ہوگیا۔ سرخ مرچ کی قیمت میں12 فیصد تک اضافہ، 200 گرام کا پیکٹ 175 سے 195 روپے کا ہو گیا۔ کالی مرچ کی قیمت میں 16فیصد اضافہ کر دیا گیا۔ 50 گرام کا پیکٹ 9روپے مہنگا ہو گیا۔ سبز الائچی 30 فیصد مہنگی ہونے سے 50 گرام کا پیکٹ 100 سے بڑھ کر 130روپے کا ہو گیا۔گندم دلیہ کا پیکٹ 18 روپے اور جو کا دلیہ 9 روپے مہنگا ہو گیا۔ گرم مصالحہ 200 گرام کا پیک 22 روپے مہنگا ہوا جس کی قیمت 260 سے 282 روپے ہو گئی۔ بسکٹ کے پیک 2 سے 4 روپے اور مشروبات کے بعض برانڈ 4 سے 12 روپے مہنگے ہوگئے۔صارفین نے میڈیا کوبتایاکہ یوٹیلیٹی اسٹورز کا کیا فائدہ ہوا، سستی اشیا دستیاب نہیں، باقی اشیا مہنگی کر دی ہیں۔ اشیا خورونوش کی قلت اور مہنگائی سے عوام عام مارکیٹ کا رخ کرنے پر مجبور نظر آتے ہیں۔ یوٹیلیٹی اسٹورز میں اشیائے ضروریہ کی قلت کے بعد مہنگائی کی نئی لہر آنے سے مصالحہ جات کی قیمت 30 فیصد تک بڑھ گئی، چینی کی قلت بھی برقرار ہے۔عوام کو ریلیف دینے کے لئے بنائے گئے یوٹیلیٹی اسٹورز کے حالات نہ بدلے،سستی اشیا کی سپلائی متاثر ہوئی تو دستیاب اشیا بھی مہنگی ہونے لگیں68 روپے کلو نرخ والی چینی اکثر یوٹیلیٹی اسٹورز پر موجود ہی نہیں ہے۔ 800 روپے میں فراہم کیا جانے والا 20 کلو آٹے کے تھیلے کی فراہمی بھی متاثر ہے