بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حکومت صرف کاغذی کارروائی کرتی ہے فیصلہ کرنے کی ہمت نہیں، چیف جسٹس گلزار احمدکے تہلکہ خیز ریمارکس

datetime 26  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے ریمارکس دیے ہیں کہ حکومت کو معلوم ہی نہیں کہ کرنا کیا ہے، حکومت صرف کاغذی کارروائی کرتی ہے فیصلہ کرنے کی ہمت نہیں ہے۔عدالت عظمیٰ میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں بینچ نے نجی دوا ساز کمپنی کی جانب سے قیمتوں میں اضافے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ

پاکستان میں ادویات سازوں کی بہت بڑی مافیا ہے، کیا وفاقی کابینہ نے ادویات کی قیمتوں سے متعلق کوئی فیصلہ کیا؟اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ معاملہ کابینہ نہیں ٹاسک فورس کو بھیجا گیا تھا، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ لگتا ہے ٹاسک فورس فیصلہ کرنے کے بجائے معاملے پر بیٹھ ہی گئی ہے۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) آخر کیا کر رہی ہے؟، حکومت کو معلوم ہی نہیں کہ کرنا کیا ہے، حکومت صرف کاغذی کارروائی کرتی ہے فیصلہ کرنے کی ہمت نہیں ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت خود کچھ کرتی نہیں فیصلے کرنے کے لیے معاملہ ہمارے گلے ڈال دیا جاتا ہے، ادویات کمپنیاں ہوں یا خریدار سب ہی غیر یقینی صورتحال میں رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دوا ساز کمپنیاں خام مال خریداری کے نام پر سارا منافع باہر بھیج دیتی ہیں، ڈریپ کہتی ہے کہ مٹھی گرم کرو تو سارا کام ہوجائے گا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ افسوس ہوتا ہے کہ حکومت کوئی کام نہیں کر رہی، حکومت خود فیصلہ کرتی نہیں اور ہائی کورٹ کے فیصلے چیلنج کرتی ہے۔سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ نجی کمپنی نے باسکوپان نامی دوا مارکیٹ سے غائب کر رکھی ہے، دوا کی قیمت پوری نہ ملے تو مارکیٹ سے غائب کر دی جاتی ہے، اس پر جسٹس اعجاز الاحسن بولے کہ ڈریپ بروقت فیصلہ نہ کرے تو مقررہ مدت کے بعد ازخود قیمت بڑھ جاتی ہے۔عدالتی ریمارکس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ نجی کمپنی نے 8 ادویات کی قیمتیں بڑھائیں، ڈریپ نے ایکشن لیا تو سندھ ہائی کورٹ نے حکم امتناع دے دیا۔بعد ازاں عدالتی عملے کی جانب سے یہ بینچ کو بتایا گیا کہ نجی کمپنی کے وکیل دوسری عدالت میں مصروف ہیں، جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…