اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آج صبح 9 بج کر 26 منٹ سے پاکستان میں سورج کو گرہن لگنے کا عمل شروع ہوچکا ہے جس کے بعد اس وقت سورج گرہن عروج پر ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کراچی میں ‘رنگ آف فائر نہیں دیکھا جا سکے گا جب کہ کراچی میں سورج گرہن اس وقت عروج پر ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ لاڑکانہ اور سکھر میں ‘رنگ آف فائر دیکھا جاسکے گا، سورج گرہن کے باعث لاڑکانہ اور سکھر میں درجہ حرارت میں کمی واقع ہو گئی ہے۔ان کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان میں سورج گرہن کا ایسا منظر اب سال 2095 میں دیکھا جاسکے گا۔جبکہ ماہرین امراض چشم نےسورج گرہن کو انسانی آنکھوں کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق سورج گرہن کے دوران الٹرا وائلٹ شعائیں نکلیں گی جو انسانی آنکھوں کی بینائی ہمیشہ کے لیے ختم کرسکتی ہیں۔ماہرین امراض چشم کے مطابق سورج گرہن کے دوران 2 گھنٹے تک شعائیں انتہائی خطرناک ہوں گی، لہٰذا شہری سورج گرہن کے دوران گھروں میں رہیں، سورج کی شعائیں ریٹینا پر کالا دھبا ڈال سکتی ہیں، سورج کو براہ راست دیکھنے والوں کی بینائی ہمیشہ کے لیے ختم ہوسکتی ہے، جب کہ سورج گرہن کے دوران خواتین اور بچوں کو خصوصی اختیاط کی ضرورت ہے۔