کراچی(این این آئی)قیمتوں میں کمی کے 2 ہفتے بعد بھی پیٹرول کی فراہمی مکمل بحال نہ ہو سکی جبکہ پی ایس او کو ملک میں جاری پٹرولیم مصنوعات کے بحران میں 16سے 17 ارب روپے کا خسارہ برداشت کرناپڑاہے کیوں کہ دیگر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے خسارے میں شراکت داری سے انکار کردیا ہے۔
پیٹرول سستا ہونے کے 15روز بعد بھی سندھ کے مختلف شہروں میں پیٹرول کی مکمل فراہمی بحال نہیں ہوسکی ہے۔سندھ کے مختلف شہروں میں اب بھی پیٹرول نہ ملنے کی شکایات ملیں جس کے باعث2 ہفتے بعد بھی شہریوں کی تکالیف میں کمی نہ آسکی۔دوسری جانب شہرقائدمیں صورت حال بہتر ہونے لگی ہے، کراچی میں شہر کے بیشتر پمپس پر پیٹرول کی فراہمی جاری رہی تاہم شہر کے کچھ پیٹرول پمپس پیرکوبھی بند رہے۔پٹرولیم ڈویژن کے ترجمان قاضی ساجد نے بتایاکہ قواعد کے مطابق، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں کسی بھی قیمت پر صارفین کو پٹرولیم مصنوعات کی فراہمی کی پابند ہیں کیوں کہ جب قیمتیں بڑھ رہی ہوتی ہیں تو آئل مارکیٹنگ کمپنیاں بھاری منافع حاصل کررہی ہوتی ہیں اور جب عالمی مارکیٹ میں قیمتیں نیچے آتی ہیں تو وہ کم قیمتوں پر صارفین کو پی او ایل مصنوعات فراہم کرنے کی پابند ہوتی ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ ہم نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرادی ہے اور اب یہ اوگرا کی ذمہ داری ہے کہ ان کے خلاف سخت اقدامات کرے۔