اسلام آباد( آن لائن )وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کے شعبہ پلاننگ ونگ کے ڈائریکٹر فراز ملک کی ملی بھگت ،سی ڈی اے کی سرکاری پراپرٹی پر قبضہ مافیا نے ملی بھگت سے بنائی ہوئی سوسائٹیوں کا نقشہ تبدیل کردیااربوں روپے کی کرپشن کا انکشاف، سوسائٹیوں کے خلاف متعدد بار ایکشن کئے جانے کا نوٹس دیا گیا لیکن مذکورہ افیسر نے ان سے ساز باز کرتے ہوئے انہیں عوام کو لوٹنے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جن سوسائٹیوں کا سی ڈی اے میں وجود تک نہیں وہ مالکان دن بھر ڈائریکٹر سوسائٹی کے دفتر میں بیٹھے اور اپنے لئے ریلیف لیتے نظر آتے ہیں مذکورہ افیسر نے پلاننگ میں اپنا ایک گینگ رکھا ہے جس گینگ میں ڈپٹی ڈائریکٹر عبدالحق بروہی بھی شامل ہے یہ گینگ سوسائٹیوں سے بھاری رشوت کے عوض کروڑوں روپے کے پلاٹ لے کر سی ڈی اے کی اربوں روپے کی زمین پر قبضہ مافیا کو سپورٹ فراہم کرتا ہے اس گینگ کے پیچھے ملک فراز سمیت متعدد قانون کے رکھوالے اور سیاسی لیڈر بھی شانل ہیں ذرائع نے بتایا کہ غیر قانونی لوٹ مار کرنے والے سوسائٹی ہولڈرز کے پاس سوسائٹیوں کے نام پر زمینیں ہیں اور نہ ہی وہ سی ڈی اے بائی لاز کے مطابق پورا اترتی ہیں جعلسازسوسائٹی مالکان قوانین پر پورا اترنے کے بجائے سی ڈی اے پلاننگ ونگ کے مذکورہ افیسر سے ملی بھگت کرتے ہوئے اشتہارات کے ذریعے عوامی حلقوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہیں متعدد سوسائٹی مالکان نے جعلی کا غذات کے زریعے سی ڈی اے سے این او سی حاصل کر رکھے ہیں لیکن وہ الاٹیوں کو قوانین کے مطابق پانی بجلی سوئی گیس کی سہولت دینے سے قاصر ہیںذرائع نے بتایا کہ متعدد کو اپریٹیو سوسائٹیوں نے بھی جعلسازوں کی دیکھا دیکھی سی ڈی اے سے این او سی لئے بغیر ہی پارکوں گرین ایریا میں پلاٹ بنا ڈالے ہیں حالانکہ کو اپریٹیو سوسائٹی کے نقشہ میں پارکوں، سکول، مساجد ،
گرین ایریا اورقبرستان کی سہولیات موجود ہوتی ہیں جبکہ متعدد کو اپریٹیو سوسائٹی کے منتظمین نے شہریوں سے پارکوں اور گرین ایریا کی سہولیات چھین لی ہیں علاوہ ازیں شہریوں سے بھاری رقوم لینے کے باوجود پانی، بجلی،گیس اور صفائی کی سہولیات فراہم نہیں کی گئیں ان سوسائٹیوں میں جموں کشمیر ہاوسنگ سائٹی،سپریم کورٹ ہاوسنگ سوسائٹی،سواں گارڈن کواپریٹیوہاوسنگ سوسائٹی،سیولین ایمپلائی کو اپریٹیو ہاوسنگ سوسائٹی،
سینٹرل بورڈآف ریونیو ایمپلائی ہاوسنگ سوسائٹی،منسٹری آف کامنزایمپلائیز ہاوسنگ سوسائٹی،انٹیریر ایمپلائیز ہاوسنگ سوسائٹی،ملٹی پروفیشنل ہاوسنگ سوسائٹی،کیبنٹ ڈویثرن ایمپلائز ہاوسنگ سوسائٹی،سینٹ ایمپلائز ہاوسنگ سوسائٹیاں شامل ہیں ان کو اپریٹیو سوسائٹیز کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ ان کے کئی سیکٹروں میں کئی سالوں سے ڈویلپمنٹ نہیں ہوئی اور نہ ہی سی ڈی اے سے ڈویلپمنٹ کااین اوسی جاری کیا گیا لیکن ملی بھگت سے الاٹیوں کو لوٹنے کاسلسلہ جاری ہے ۔