ہفتہ‬‮ ، 01 فروری‬‮ 2025 

عوام کورونا ٹیسٹ کی رپورٹس کیلئے دربدر 24 گھنٹوں میں ملنے والی رپورٹ 96 گھنٹوں بعد ملنے لگی

datetime 14  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)حکومت سندھ کی جانب سے کورونا وائرس کی تشخیصی صلاحیت بڑھانے کے دعوے تو کیے جارہے ہیں لیکن کراچی کے عوام کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی رپورٹس کے لئے مارے مارے پھر رہے ہیں۔ شہر قائدکے عوام لمبی لائنوں اور طویل انتظار کے بعد آخر کارٹیسٹ کرانے میں تو کامیاب ہو رہے ہیں لیکن 24 گھنٹوں میں ملنے والی رپورٹ 96 گھنٹوں بعد مل رہی ہے۔

جبکہ ضلعی سطح پرلئے گئے ٹیسٹ کے نمونے بھی گم ہونے کی شکایات سامنے آرہی ہیں۔اس سلسلے میں محکمہ صحت کا موقف جاننے کیلئے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو سے مسلسل رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی ان کے موبائل پر ایس ایم ایس جبکہ واٹس ایپ پر بھی میسیج کیا گیا تاہم ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔کراچی میں سرکاری سطح پر کرائے گئے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی رپورٹس چار دن گزرنے کے بعد مل رہی ہیں جس نے شہریوں کو پریشان کر دیا ہے اورہزاروں شہری اپنی رپورٹس کے انتظار میں ہیں۔ حکومت کی جانب سے صرف استعداد بڑھانے کے دعوے کیے گئے لیکن اسپتالوں اور صحت کے ضلعی دفاتر میں خاطر خواہ پی سی آر مشینیں لگائی گئیں نہ عملہ فراہم کیا گیا بلکہ اسی عملے اور مشینوں کیسا تھ ٹیسٹ میں اضافے کے احکامات دیئے گئے۔جس کے نتیجے میں رپورٹس میں تاخیر ہو رہی ہے۔ جن اسپتالوں میں ٹیسٹ کیے جارہے ہیں ان پر بوجھ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ چند دن قبل انڈس اسپتال نے ٹیسٹ بند کر دیئے تھے، دو دن قبل ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس ضلع جنوبی نے بھی کورونا ٹیسٹ بند کیے گئے جس کے بعد گزشتہ روز سول اسپتال کراچی نے بھی تین دنوں کے لئے ٹیسٹنگ سروس بند کرنے کا اعلان کر دیا۔سول اسپتال کراچی، ڈی ایچ اوآفس، جناح اسپتال کراچی، ڈاو یونیورسٹی اوجھا اسپتال، جناح اسپتال کراچی اور انڈس اسپتال سمیت دیگر سرکاری سہولتوں میں کورونا کی رپورٹس وقت پر فراہم نہیں کی جارہیں اس پر اکثر شہریوں کے سیمپل گم ہونے کی بھی شکایات سامنے آرہی ہیں۔اس کا سب سے خطرناک پہلو یہ ہے کہ بروقت رپورٹس نہ ملنے پر شہری احتیاط نہیں برتتیجس سے وہ وائرس دوسروں میں منتقلی کا باعث بن رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…