لاہور( این این آئی) پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ بجٹ میں نیشنل ہیلتھ ایمرجنسی کیلئے کوئی جامعہ پروگرام شامل نہیں کیا گیا،ملک میں ترقی کی شرح منفی ہے اور2.5فیصد کے حکومتی دعوے جھوٹ پر مبنی ہیں۔پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس پر اپنے رد عمل میں قمرزمان کائرہ نے کہا کہ تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کر کے سرکاری ملازمین کی زندگیاں مشکل بنا دی گئیں۔
افراط زر دس فیصد تک پہنچ چکا ہے، یہ تنخواہوں میں 10فیصد بھی اضافہ نہ کرسکے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو سال تک قرضوں کی واپسی میں ریلیف ملا یہ ریلیف عوام تک منتقل نہیں ہوا۔ہم نے عالمی اقتصادی بحران، دہشتگردی،سیلاب اور زلزلوں کے باوجود عوام کو ریلیف دیا،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 50 فیصد اضافہ کیا ۔ قمر زمان کائرہ 5 سال تک ہر بجٹ میں تنخواہوں میں اضافہ کیا جاتا رہا۔قمرزمان کائرہ نے کہا کہ اس وقت مہنگائی ،بیروزگاری، غربت اور قصاد بازاری بڑھ رہی ہے ،پہلی بار امیروں پر ٹیکس نہیں لگائے گیے صرف غریبوں پر بوجھ ڈالا گیا ہے ،یہ ملکی تاریخ کا سب سے زیادہ خسارے کا بجٹ ہے،حکومت کرونا جیسی وبا ء میں کسی بھی صورت اس خسارے کو کم نہیں کر سکے گی،حکومت لازمی استعمال کی اشیا ء پر مزید ٹیکس لگائے گی جس سے مہنگائی اور بڑھے گی۔قمرزمان کائرہ نے کہا کہ حکمران بنکوں سے قرض لیں گے اور نوٹ چھاپیں گے جس سے افراط زر مزید بڑھ جائے گا۔ قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ بجٹ میں نیشنل ہیلتھ ایمرجنسی کیلئے کوئی جامعہ پروگرام شامل نہیں کیا گیا،ملک میں ترقی کی شرح منفی ہے اور2.5فیصد کے حکومتی دعوے جھوٹ پر مبنی ہیں۔پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس پر اپنے رد عمل میں قمرزمان کائرہ نے کہا کہ تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کر کے سرکاری ملازمین کی زندگیاں مشکل بنا دی گئیں۔