کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) کراچی کے ایک نجی ہسپتال نے کورونا کے مریض کو دس دن کے علاج کا 17 لاکھ بل بنا دیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر فخر عالم نے بل شیئر کر دیے۔ فخر عالم نے اپنے پیغام میں حکمرانوں سے ہاتھ جوڑتے ہوئے اپیل کی کہ خدارا نجی شعبے کو بھی لگا دیں۔ نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے فخر عالم نے کہا کہ مریض کے اہل خانہ نے مجھے بتایا کہ ڈاکٹر وارڈ میں آتے تھے
اور وہاں موجود تمام مریضوں کا ایک ہی مخصوص لباس میں چیک اپ کرتے تھے اور چلے جاتے تھے، مریض صرف دس دن زیر علاج رہا اور اس کے کھاتے میں ہسپتال انتظامیہ نے 1800 لیٹکس گلوز، سینکڑوں پی پی ایز اور این 95 ماسک ڈال دیے۔ ڈاکٹرز اگر ایک ہی مخصوص لباس میں تمام مریضوں کو چیک کرتے تھے تو پھر اتنا بل کیسے بن گیا۔ اور تمام چیزوں کی تعداد بھی اتنی زیادہ۔ دس دن علاج کا مطلب ہے کہ 180 لیٹکس گلوز روز استعمال ہوئے، لیکن ایک مریض کے لئے 180 گلوز سمجھ سے بالاتر ہے۔ فخر عالم نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ دس یا بیس فیصد اوپر لے لیں لیکن تیس تیس چالیس چالیس فیصداوپر لیا جارہا ہے، مجھے نہیں پتہ غریبوں کا کیا بنے گا۔مریض کے اس سترہ لاکھ بل میں کپڑے اور جوتے رکھنے والے تھیلے کے پیسے بھی الگ سے وصول کئے گئے۔گلوکار فخر عالم نے کہاکہ ماناکہ یہ پرائیوٹ ادارہ ہے لیکن کوئی توقانون سازی تو ہونی چاہیے،انہوں نے کہا کہ یہ ہیلتھ کمیشن میں جاناچاہیے، پارلیمنٹ میں جاناچاہیے۔معروف گلوکار نے اپنا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کیسز کی جس رفتار سے تعداد بڑھ رہی ہے اگر نجی ہسپتالوں کو لگام نہ دی گئی تو پھر غریب کا اللہ ہی حافظ ہے۔ واضح رہے کہ نجی ہسپتالوں کی لوٹ مار صرف کراچی میں ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں جاری ہے اور مریضوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کا سلسلہ جاری ہے۔
جس پر گزشتہ روز ضلعی انتظامیہ اسلام آباد کی جانب سے تمام پرائیویٹ ہسپتالوں کو کرونا مریضوں کی فیس چارجز ویب سائیٹ پر اپ لوڈ کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے۔ڈی سی اسلام آباد حمزہ شفقات کے مطابق تمام پرائیویٹ ہسپتال کرونا کے شکار مریضوں سے وصول شدہ فیس پبلک کرنے کے پابند ہونگے۔ڈی سی اسلام آباد حمزہ شفقات نے کہاکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پرائیویٹ اسپتالوں کی انسپکشن شروع کر دی گئی اورچارجز چارج کرنے والے اسپتالوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔
This is a single patient bill for 10 days. The family shared it so that we should see what’s going on. It baffles me how 1800 latex gloves & PPE suits are charged to single patient for ten days & the price per unit is ridiculous. I understand the business but this is unfair. pic.twitter.com/X2RqJHJQho
— Fakhr-e-Alam (@falamb3) June 12, 2020