کراچی (این این آئی)کراچی میں ایک طرف آکسیجن سلنڈر، ریگولیٹر اور پلس آکسیمیٹر کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ کردیا گیا ، آکسیجن سپلائی کرنے والے بڑی کمپنیوں نے اپنے پلانٹ ہی بند کردئیے جس سے مرض کے اخراجات اور مریضوں کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوگیا۔
کورونا کیسز بڑھتے ہی کراچی میں آکسیجن سلنڈر اور آکسیجن بھی نایاب ہونے لگی ،مانگ بڑھتے ہی آکسیجن سلنڈر، ریگولیٹر اور پلس آکسیمیٹر کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ کردیا گیا ہے۔اس شعبے سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ ہسپتال بھر جانے کے باعث کورونا کے مریض اب بڑی تعداد میں گھروں پر آکسیجن استعمال کررہے ہیں اور پریشان کن پہلو یہ ہے کہ آکسیجن سپلائی کرنے والی بڑی کمپنیوں نے پیداوار بڑھانے کے بجائے اپنے پلانٹ ہی بند کردیے ہیں۔آکسیجن سپلائرزکے مطابق ملک میں کورونا کے باعث سلینڈرز کی درآمد نہیں ہورہی ہے اس لیے پہلے اپنے رجسٹرڈ مریضوں کو آکسیجن کی سپلائی کو ممکن بنارہے ہیں جب کہ دوسرے مرحلے میں دیگر مریضوں کو آکسیجن فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔شہر کی آکسیجن سلنڈرز کی قلت کے باعث کورونا مریضوں کے اہل خانہ اپنے پیاروں کی زندگیاں بچانے کے لیے دردر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔