ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کورونا وائرس کا خوف، امریکیوں نے بلیچ کو جسم پر ملنے کے بعد استعمال کا ایک اورنیا طریقہ نکال لیا،خوفزدہ شہری کیا کرنے لگے ؟ جانئے

datetime 12  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی ) بعض امریکی کورونا وائرس کی وبا سے اس قدر خوفزدہ ہیں کہ انہوں نے فرش کی صفائی میں استعمال ہونے والی زہریلی بلیچ کے بخارات سونگھنا اور غرارے تک کرنا شروع کردیئے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ انکشاف امریکا کے سینٹر فار ڈزیز کنٹرول (سی ڈی سی) کے ایک حالیہ سروے کے نتائج میں ہوا ۔سی ڈی سی کا یہ آن لائن سروے تقریباً ایک ماہ جاری رہا جس میں

کورونا وائرس سے بچاؤ کیلیے صفائی ستھرائی کے درست اقدامات سے امریکیوں کی واقفیت کا جائزہ لیا گیا۔ اس سے پہلے ایک اور سروے میں 82 فیصد امریکیوں کا کہنا تھا کہ وہ کورونا وائرس سے بچاؤ کیلیے صفائی ستھرائی سمیت، دیگر تمام احتیاطی تدابیر سے بخوبی واقف ہیں۔اس کے برعکس، اپریل کے مہینے سے زہر کے علاج سے متعلق طبّی اداروں اور شعبہ جات سے رابطہ کرنے والے ایسے افراد کی شکایت نمایاں طور پر بڑھنے لگیں جو صفائی میں استعمال ہونے والی اشیاء غلط طور پر استعمال کرنے کے باعث متاثر ہوئے تھے۔بظاہر اس کی ممکنہ وجہ یہی تھی کہ لوگ کورونا وائرس سے بچاؤ کیلیے احتیاطی تدابیر غلط انداز سے اختیار کررہے ہیں۔ یہ جاننے کیلیے سی ڈی سی نے ایک آن لائن سروے کیا جس کے نتائج سے وہ خود تشویش میں مبتلا ہوگئے۔اگرچہ اکثر امریکی یہ دعوی کررہے تھے کہ انہیں کورونا وائرس سے بچاؤ کیلیے سب کچھ پتا ہے، لیکن جب ان سے مخصوص چیزوں کے بارے میں معلوم کیا گیا تو معلوم ہوا کہ امریکیوں کی بھاری اکثریت اس بارے میں نہ صرف لاعلم ہے بلکہ الٹے سیدھے ٹوٹکے آزمانے سے بھی گریز نہیں کررہی۔سروے میں حصہ لینے والے بالغ اور سمجھدار امریکیوں میں سے 60 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ کورونا وبا کے باعث معمول سے زیادہ صفائی ستھرائی کا اہتمام کررہے ہیں، بالخصوص جراثیم اور وائرس کے خاتمے کیلیے۔ سروے کے شرکاء

میں سے 39 فیصد نے اعتراف کیا کہ وہ صفائی کیلیے کم از کم کوئی ایک ایسا طریقہ ضرور اختیار کررہے ہیں جسے سی ڈی سی نے خطرناک قرار دیا ۔19 فیصد نے کورونا وائرس سے بچنے کیلیے پھلوں، سبزیوں اور کھانے پینے کی دوسری چیزوں کو بلیچ والے محلول سے دھونے کا اقرار کیا جبکہ 18 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ نہانے دھونے کیلیے بھی صابن کی جگہ ایسے زہریلے محلول استعمال کرتے ہیں

جو فرش اور ٹائلوں وغیرہ کی صفائی کیلیے مخصوص ہوتے ہیں جبکہ انسانوں میں ان کا استعمال سختی سے منع ہے۔یہی نہیں، بلکہ سروے کے 10 فیصد شرکائنے یہ اعتراف بھی کیا کہ وہ کورونا وائرس سے بچنے کیلیے بلیچ اور دوسری جراثیم کش اور وائرس کش مصنوعات کے بخارات کا غسل لیتے ہیں۔البتہ اس سروے میں سب سے تشویشناک انکشاف یہ ہوا کہ 6 فیصد امریکی، گھریلو صفائی ستھرائی میں

استعمال ہونے والی زہریلی مصنوعات کے بخارات جان بوجھ کر سونگھتے ہیں جبکہ 4 فیصد نے یہ اعتراف بھی کیا کہ وہ گھریلو صفائی کی مصنوعات، مثلاً بلیچ اور صابن والے محلول وغیرہ سے غرارے اور کْلّیاں تک کرتے ہیں۔یہ گھریلو ٹوٹکے استعمال کرنے والے امریکیوں میں سے 25 فیصد ایسے تھے جنہیں گھریلو صفائی کی اشیاء خود پر استعمال کرنے کے بعد خارش، بوجھل پن، متلی اور سانس لینے میں

دشواری جیسی شکایات کا سامنا ہوا تھا۔اگرچہ یہ سروے 502 بالغ امریکیوں پر کیا گیا تھا لیکن سی ڈی سی کا کہنا تھا کہ اسے کچھ ایسے انداز سے کیا گیا ہے کہ صرف پانچ سو افراد ہی کو تمام امریکی آبادی کا نمائندہ قرار دیا جاسکتا ہے۔سروے کے نتائج میں امریکی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ کورونا وباء سے متعلق آگاہی مہم میں جہاں حفاظتی تدابیر بتائی جا رہی ہیں، وہاں عوام کو غلط طریقے سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے خطرات سے بھی آگاہ کیا جائے۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…