اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

کرونا وائرس کو ڈرامہ کہنے والے مجھے سے میری ساری دولت لے لیں ، میرا بیٹا سلمان مجھے لوٹا دیں ، لاک ڈاؤن کے دوران بیٹا صرف آدھے گھنٹے کیلئے گھر سے نکلا تھا21 سالہ بیٹے کو 72 گھنٹے تک تکلیف میں دیکھنے والی ماں کے بیان نے سب کو غمگین کر دیا

datetime 1  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ایم بی بی ایس کے آخری سال کے سٹوڈنٹ سلمان طاہر دو روز قبل کرونا وائرس سے جاں بحق ہو گئے تھے ۔ ان کی والدہ ڈاکٹر شبنم طاہر کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا سلمان ایک صحت مند نوجوان تھا ملک میں جو چہ مگوئیاں ہو رہی ہیںکہ کرونا وائرس ایسے مریضوں کا شکار کرتا ہے جو پہلے سے مختلف بیماریوں کا شکار ہوں ایسا بالکل نہیں ہے مہلک وباء کسی کو نہیں چھوڑ رہا ۔ تفصیلات کے مطابق

سلمان طاہر کی والدہ نے کہا ہے کہ میرا بیٹا صحت مند تھا وہ مختلف کھیلوں کی سرگرمیوں میںحصہ لیتا تھا ، وہ لاک ڈائون کے دوران گھر سے باہر نہیں نکلا ایک یا دو دفعہ افطاری بعد باہر گیا لیکن اس دوران وہ کسی ایک شخص سے بھی نہیں ملا جس میں کرونا علامات ہوں ۔ ڈاکٹر شبنم طاہر نے کہا ہے کہ بظاہر تو سلمان میں کوئی علامت نظر نہیں آئیں لیکن عید کی صبح نہیں اٹھا اس نے بتایا سر میں شدید درد ہے ، بخار چیک کرنےکے بعد اسے آئسولیٹ کر دیا پھر اس کی گردن اکڑنے لگی ،شک کی بنا پر اس کا گردن توڑ ٹیسٹ کروایا گیا جو رپورٹس میں نکل آیا جس کے بعد کرونا ٹیسٹ کیا وہ بھی پازیٹو نکل آیا ۔ بیٹے کی طبعیت بالکل خراب ہو گئی اور اس عالم میں وہ دنیا فانی سے کوچ کر گیا ۔ سلمان طاہر کی والدہ نے رو رو کر پاکستانی عوام سے درخواست کی ہے کہ خدارا اس وباء کو سیریس لیں یہ کسی بھی وقت آپ کی جان کا دشمن بن سکتا ہے اور آپ زندگی کی بازی ہار سکتے ہیں ۔ان کا مزید کہنا تھا جب بھی میں کہیں دیکھتی ہوں کہ کرونا ڈڑامہ ہے ، خود کو کرونا مریض ڈکلیئر کروا لو پیسے ملتے ہیں ، میں آج کہتی ہوں مجھ سے سب کچھ لے لیں بس میرا بیٹا سلمان مجھے واپس کر دیں ، میرا خواب واپس کر دیں ۔ کرونا سے متعلق سازشی باتوں میں بالکل بھی کوئی سچائی نہیں ہے بلکہ جو اسے سازش کہہ رہے ہیں وہ اصل میں اپنی اور دوسروں کی زندگیوں کو سنگین خطرات میں مبتلا کر رہے ہیں ۔ واضح رہے کہ ایم بی بی ایس کے آخری سال کے سٹوڈنٹ سلمان طاہر دو روز قبل کرونا وائرس سے خالق حقیقی سے جا ملے تھے ۔ وہ شعبہ میڈیکل کےفائنل سمسٹر کے نوجوان طالب علم تھے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…