منگل‬‮ ، 05 اگست‬‮ 2025 

جہاز کس کے کہنے پر لینڈ اور کس کے کہنے پر دوبارہ اڑایا گیا،رپورٹ کب پیش کی جائے گی، اعلان کر دیا گیا

datetime 28  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) وفاقی وزیر شہری ہوا بازی غلام سرورخان نے کہا ہے کہ طیارہ حادثہ کی رپورٹ 22 جون کو کو پارلیمنٹ اور عوام کے سامنے لے آئیں گے، ہم تمام 12 واقعات کی رپورٹ سامنے لائیں گے۔ جو ذمہ دار ہوں گے ان کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، ابھی تک ڈی این اے کے بعد51 میتیں لواحقین کے حوالے کی جاچکی ہیں۔ وزیر شہری ہوا بازی غلام سرورخان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ

حکومت کوشش کر رہی ہے کہ جلد ازجلد میتیں لواحقین کے حوالے کی جائیں۔51 میتیں ڈی این اے کے بعد لواحقین کے حوالے کی جاچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے معاوضہ اور باقی انشورنس کمپنی دے گی۔ حادثے میں جن گھروں کو نقصان پہنچا انہیں بھی معاوضہ دیا جائیگا۔یہ معاوضہ قیمتی جانوں کے سامنے کچھ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں حادثات کی رپورٹس بروقت نہیں آتیں جو قابل تشویش ہے۔ کم وقت میں صاف شفاف تحقیقات اور ساری معلومات عوام کے سامنے رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بننے کے بعد بارہ واقعات ہوئے، جن میں دس حادثات پی آئی اے کے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج تک ایسا کیوں نہیں ہوا کہ بروقت رپورٹ نہیں آئی؟ اس لیے ہم موجودہ حادثے کی ہی نہیں بلکہ تمام احادثات اور واقعات کی ذمہ داری لیتے ہیں۔ اگر پچھلی حکومتوں نے رپورٹس جاری نہیں کیں۔ تو ہم تمام 12 واقعات کی رپورٹ سامنے لائیں گے۔جو ذمہ دار ہوں گے ان کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ تمام شہداء کے لواحقین کو یقین دلاتاہوں بالکل صاف شفاف انکوائری ہوگی۔ انکوائری بورڈ نے ساری چیزیں اپنے قبضے میں لے لی ہیں۔ وائس اورڈیٹا دونوں ریکارڈنگ پر ہیں، ڈی کوڈنگ کے بعد حقائق سامنے آجائیں گے۔ اگر جہاز میں کوئی ٹیکنیکل خرابی ہوگی تو وہ بھی ریکارڈ میں ہوگی۔ انکوائری میں دیکھا جائے گا کہ پائلٹ نے جب طیارے کو اتار لیا تھا تو دیکھا جائے گا کہ کس نے طیارے کو لینڈنگ اور پھر کس نے دوبارہ اٹھانے کا کہا۔

اس لیے انکوائری بورڈ پر اعتبار کیا جائے۔ میں اپنے اداروں کی کارکردگی سیمطمئن ہوں۔ بورڈ کی تحقیقات کا انتظار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 2010ء میں بھی ایک طیارہ حادثہ ہوا تھا، اس پر تو کسی نے کوئی اعتراض نہیں کیا۔ ماضی میں طیارہ حادثے کی رپورٹ سامنے نہیں لائی گئیں۔ بدقسمتی سے ہر معاملے پر سیاست کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طیارے کی جگہ سے ملبہ نہیں ہٹایا گیا۔ ملبہ انکوائری بورڈ کی نگرانی میں اٹھایا جا رہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…