اسلام آباد(آن لائن) پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز)میں کووڈ 19 سے طبی عملے کے پہلے فرد کی موت سامنے آگئی۔ متوفی ظفر اقبال 3 دہائیوں سے ہسپتال سے وابستہ تھے، وہ پمز چلڈرن ہسپتال کے آپریشن تھیٹر میں بطور چیف ٹیکنیشن کام کر رہے تھے۔
پمز کے جوائنٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر منہاج السراج نے بتایا کہ ظفر اقبال پیڈریاٹرک سرجری ڈیپارٹمنٹ میں کام کرتے تھے۔انہوں نے ان کا کام آپریشن کے لیے ٹرالی اور مشینری تیار کرنا تھا جبکہ وہ تقریبا 3 دہائیوں سے کام کر رہے تھے اور انہیں 17 ویں گریڈ میں ترقی دی گئی تھی جو ایک گیزیٹڈ پوسٹ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے متوفی کے اہل خانہ کو شہدا پیکج دیا جائے گا۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ متوفی تقریبا 2 ہفتے قبل کورونا وائرس کا شکار ہوئے تھے اور وہ ہسپتال کے آئیسولیشن وارڈ میں زیر علاج تھے۔انہوں نے لواحقین میں 2 بیٹے چھوڑے ہیں جس میں سے ایک پمز میں ہی نرس ہے جبکہ وہ خود پنڈی گھیب کسراں گاؤں سے تعلق رکھتے تھے۔خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس سے صرف عام لوگ ہی نہیں بلکہ اس وائرس سے فرنٹ لائن پر لڑنے والے ڈاکٹرز، پیرا میڈیکس، طبی عملے کے دیگر لوگ، سیکیورٹی اہلکار بھی متاثر اور جان کی جازی ہار چکے ہیں۔