ہفتہ‬‮ ، 19 جولائی‬‮ 2025 

“کرونا متاثرین کے نام،پتے ظاہرکئے جائیں اور انہیں دی جانیوالی اودیات کے نام بتائے جائیں،سندھ ہائیکورٹ میں شہری کی انوکھی درخواست۔۔۔جج صاحبان کا شہری کی درخواست پر کیا فیصلہ دیا؟‎

datetime 13  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سندھ ہائیکورٹ نے کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے نام اور پتہ ظاہر کرنے کی درخواست مسترد کردی۔سندھ ہائیکورٹ میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے نام اور پتہ ظاہر کرنے کی درخواست پر جسٹس محمد علی مظہر نے سماعت کی، سماعت کے دوران عدالت کی جانب سے درخواست گزار پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کورونا مریضوں کی تفصیلات کی

فراہمی کی درخواست مسترد کر دی گئی۔قومی موقرنامے رونامہ جنگ کے مطابق سماعت کے دوران سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ حکومت متاثرہ افراد کے نام ظاہر نہیں کر رہی، آپ نام پبلک کرنے کے لیے آ گئے ہیں، یہ کس قسم کی درخواست دائر کی ہے؟ آپ کون ہیں کیوں نام ظاہر کیے جائیں؟ جسٹس محمد علی مظہر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ جو صحت یاب ہوچکے ہیں ان کے نام سامنے آنے پران کو اعتراض نہیں ہوگا ؟سماعت کے دوران درخواست گزار عمران شہزاد کی جانب سے جو کورونا وائرس سے صحت یاب ہوچکے انہیں دی جانے والی ادویات کی بھی تفصیلات دیئے جانے کی استدعا کی گئی۔جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے درخواست گزار سے سوال کیا کہ کیا کورونا وائرس کا علاج دریافت ہوگیا ؟درخواست گزار کا جواب میں کہنا تھا کہ علاج دریافت تو نہیں ہوا لیکن پتہ لگانا ہے کس دوا سے کورونا کے مریض ٹھیک ہو رہے ہیں۔جسٹس محمد علی مظہر کی جانب سے کہا گیا کہ ہر معاملے پر درخواست تھوڑی دائر کی جاسکتی ہے، درخواست مسترد کرنے کے لیے بہت مواد موجود ہے، جسٹس محمد علی مظہر کی جانب سے مزید سوالوں کے دوران درخواست گزار سے پوچھا گیا کہ 2019 میں ہونے والی اموات کی تفصیلات آپ کو کیوں بتائی جائیں؟ ۔اس پر درخواست گزار عمران شہزاد کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال اور اس سال کی اموات کا موازنہ کرنا ہے۔بعد ازاں عدالت کی جانب سے درخواست گزار کو غیر ضروری استدعا درخواست سے نکالنے کی ہدایت کرتے ہوئے حکم دیا گیا کہ مفاد عامہ کے ایشو شامل کر لیتے ہیں تو درخواست سنی جاسکتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…