لاہور (آن لائن)کرکٹ کے لیجنڈز کا موجودہ کھلاڑیوں کوویڈیو لنک کے ذریعے ٹپس دینے کا سلسلہ مکمل ہوگیا۔سابق کرکٹرز کی جانب سے27 اپریل سے شروع ہونے والا یہ سلسلہ 9 مئی کو اختتام پذیر ہوا،جہاں ماضی میں پاکستان کوشاندار فتوحات دلانے والے معروف کھلاڑیوں جاوید میانداد، وسیم اکرم، راشد لطیف، مشتاق احمد، معین خان، یونس خان، محمد یوسف اور شعیب اختر نیخصوصی شرکت کی
لاک ڈاؤن کے سبب سابق کرکٹرزنے آن لائن سیشنز کے ذریعے موجودہ اور ایمرجنگ کرکٹرز کو کارکردگی نکھارنے اور صلاحیتوں کے بھرپور اظہار کے مفید گْر سیکھائیں۔ اس دوران ماضی کے عظیم کرکٹرز نے شرکاء کو اپنے کیرئیر کے اتار چڑھاؤ کی کہانیاں سنانے کے ساتھ ساتھ انہیں کھیل میں نظم و ضبط،سخت محنت، خوداعتمادی اور یقین محکم کا جذبہ اپنانے کی ہدایت کی۔ان سیشنز میں تقریباََ 45 موجودہ اور ایمرجنگ کرکٹرز نے حصہ لیا۔آن لائن سیشنز کا مقصد مستقبل کے بہترین کھلاڑیوں کو ان غیرمعمولی حالات میں کھیل سے جوڑنے اور عظیم کھلاڑیوں کے علم سے مستفید کرنا تھا۔قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق کا کہنا ہے کہ وہ اپنے قیمتی وقت میں سے آن لائن سیشنز کا حصہ بننے والے عظیم کھلاڑیوں کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان غیرمعمولی حالات میں گھروں تک محدود کرکٹرز کے لیے ان مخصوص سیشنزکا انعقاد ایک بہترین تجربہ ثابت ہوا ہے۔وہ پرامید ہیں کہ جاوید میانداد، وسیم اکرم، مشتاق احمداور یونس خان جیسے معروف کھلاڑیوں کی کہانیاں موجودہ کرکٹرز کے لیے حوصلہ افزائی کا سبب بنیں گی۔ انہوں نے کہاکہ عظیم کھلاڑیوں کے تجربات کی روشنی میں کھیل کے ایک طالب علم کی حیثیت سییہ آن لائن سیشنز ان کے لیے بھی مفیدرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے انٹریکٹو سیشنزموجودہ اور سابقہ کھلاڑیوں کو ایک دوسرے سے تبادلہ خیال کا موقع فراہم کرتے ہیں ، جو نوجوانوں کے کھیل میں نکھار اور کرکٹ کی مختلف نسلوں میں دوری کو کم کرنے کا سبب بنتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سابق کرکٹرز نے موجودہ کھلاڑیوں کو آئسولیشن میں گزرتے ان قیمتی
لمحات کے مثبت استعمال اورانگلینڈ سیریز کے لیے ذہنی طور پر تیار رہنے کے گْر بتائے ہیں۔ ٹی ٹونٹی کی عالمی رینکنگ میں پہلے جبکہ ایک روزہ اور ٹیسٹ فارمیٹ میں بالترتیب تیسرے اور پانچویں بہترین بلے باز بابراعظم کا کہنا ہے کہ آن لائن سیشنز کا انعقاد ایک شاندار تجربہ رہا، جس سے کھلاڑیوں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ وہ اپنے کیرئیر کے آغاز سے ہی محمد یوسف اور یونس خان کی
اسکلز کے متعارف رہے ہیں اوردونوں لیجنڈری بلے بازوں نیانہیں کارکردگی میں تسلسل لانے کے لیے مفید مشورے دئیے۔ 25سالہ نوجوان کرکٹر نے کہاکہ وہ دونوں کھلاڑیوں کی جانب سے تکنیک میں بہتری کے لیے دی گئی ہدایات پر عمل کرنے کے لیے کھیل کے دوبارہ آغاز کامنتظر ہوں۔ انہوں نے کہاکہ لاک ڈاؤن کی مدت میں اضافہ ہوا تو سابق کرکٹرز کے پیغامات کے ذریعے رابطے میں رہنے کی کوشش کریں گے۔49 ٹیسٹ، 116ایک ر وزہ اور58 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے
وکٹ کیپر بیٹسمین سرفراز احمد نے کہاکہ وہ خود کو خوش قسمت سمجھتے ہیں کہ ان کا تعلق ایک ایسے شہر سے جس نے مختلف ادوار میں پاکستان کے لئے عظیم وکٹ کیپرزپیدا کیے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہی شہر سے تعلق کے سبب وہ معین خان اور راشد لطیف سے اکثر رہنمائی لیتے رہتے ہیں مگر دونوں سابق کھلاڑیوں کے ساتھ گزری ہر نشست ان کے علم میں اضافہ کا سبب بنتی ہے۔سر فراز احمد نے کہاکہ معین خان
اور راشد لطیف نے آن لائن سیشنز کے ذریعے ان کیاعتماد میں اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے تجربہ کار وکٹ کیپرز کی ٹپس ان کے لیے مشعل راہ ہیں۔39 ٹیسٹ میچوں میں 213 وکٹیں حاصل کرنے والے لیگ اسپنر یاسر شاہ کاکہنا ہے کہ مشتاق احمد نے ہر مشکل وقت میں ان کی بھرپور حوصلہ افزائی کی،انہوں نیکہا کہ سابق کرکٹر نیمشکل کنڈیشنز میں بہتر باؤلنگ کے گْر سیکھائے۔یاسر شا ہ نے کہاکہ
ماضی میں پاکستان کی نمائندگی کے علاوہ انگلینڈ اور کاؤنٹی ٹیموں کی کوچنگ کے باعث انہوں نے مشتاق احمد سے انگلش کنڈیشنز میں مؤثر حکمت عملی سے لیگ اسپن کرنے سے متعلق ہدایات لی ہیں جس کا فائدہ دورہ انگلینڈ میں ہوگا۔قومی کرکٹ ٹیم کے20 سالہ فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ سابق کرکٹرز کی موجودگی میں آن لائن سیشنز میں شرکت ایک اچھا تجربہ رہا، ان سیشنز میں انہوں نے
سابق کرکٹرز کے تجربات کی روشنی میں دباؤ سے نمٹنا سیکھا۔انہوں نے کہاکہ وسیم اکرم کے آن لائن سیشن کا حصہ بننا وہ اپنی خوش قسمتی سمجھتے ہیں،عظیم فاسٹ باؤلرنے انہیں پراعتماد اور بے خوف باؤلنگ کا سبق دیا۔ شاہین شاہ آفریدی نے کہاکہ وسیم اکرم ان کے آئیڈیل کھلاڑی ہیں اوروہ ان کی طرح کامیابیاں حاصل کرنے کے لیے سخت محنت جاری رکھیں گے۔