جمعرات‬‮ ، 09 اکتوبر‬‮ 2025 

2018 کے انتخابات کے بعد حکومت بنانے کیلئے چند لوگوں کو جہانگیر ترین ہی لے کر آئے تھے، وہ تحریک انصاف کے نہیں جائیں گے کیونکہ ۔۔۔ تہلکہ خیز انکشاف کر دیا گیا 

datetime 4  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے تارکین وطن پاکستانی زلفی بخاری نے کہا ہے کہ چینی اور آٹے کے بحران کی تحقیقات کا نتیجہ کچھ بھی نکل آئے ،جہانگیر ترین تحریک انصاف کی مخالفت نہیں کریں گے۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو کو دیے گئے انٹرویو میں زلفی بخاری نے کہاکہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ جہانگیر ترین نے پی ٹی آئی کیلئے بہت سی خدمات دی ہیں

اور 2018 کے انتخابات کے بعد حکومت بنانے کے لیے چند لوگوں کو جہانگیر ترین ہی لے کر آئے تھے۔انہوںنے کہاکہ جن لوگوں جہانگیر ترین لے کر آئے وہ پارٹی میں عمران خان کے لیے آئے تھے، جہانگیر ترین یا زلفی بخاری کے لیے نہیں، یہ کردار جہانگیر ترین کو اس لیے ملا کیونکہ وزیراعظم کے قریب تھے، ان کی وجہ سے لوگوں نے پی ٹی آئی کی حکومت قائم کرنے میں مدد کی تاہم جہانگیر ترین کی جگہ یہ کردار کسی اور کو بھی مل سکتا تھا۔انہوں نے واضح کیا کہ ایسا بالکل نہیں ہے کہ وزیراعظم مکمل طور پر جہانگیر ترین ان پر انحصار کرتے ہیں۔زلفی بخاری نے چینی اور آٹا بحران پر ایف آئی اے کی رپورٹ کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح کی باتیں لوگ کر رہے ہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے، وزیر اعظم عمران خان اور جہانگیر ترین میں بہت پرانا اور مضبوط تعلق ہے اور میرے نزدیک اس بات میں کوئی حقیقت نہیں کہ وہ اپنی علیحدہ پارٹی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، انہوں نے پہلے بھی پی ٹی آئی کی خدمت کی ہے اور یقین ہے کہ آئندہ بھی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور جہانگیر ترین کے درمیان کوئی اختلافات نہیں ہیں، اور دونوں کے درمیان ایک قریبی تعلق ہے اور ابھی تو ابتدائی انکوائری رپورٹ آئی ہے جب تک مکمل کیس کھل کر سامنے نہیں آئے گا وزیر اعظم جہانگیر ترین کے متعلق کوئی غلط فہمی قائم نہیں کریں گے۔انہوں نے وفاقی کابینہ میں اختلافات کی خبروں کی بھی تردید کی اور کہا کہ میڈیا غلط انداز میں خبروں کو پیش کرتا ہے دو لوگوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کے آپس میں اختلافات ہیں اور وہ دونوں ہی اکٹھے

بیٹھ کر ان خبروں کو دیکھ رہے ہوتے ہیں تو میرے خیال میں میڈیا کو پہلے سے زیادہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔معاونِ خصوصی نے کہاکہ حکومت کوشش کر رہی ہے کہ کورونا کی وبا پھیلنے کے بعد بیرونِ ملک کام کرنے والے جن پاکستانیوں کو چھٹیوں پر بھیج دیا گیا تھا، صورتحال میں بہتری آنے کے بعد ان کی نوکریوں پر واپسی کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان پر خلیجی ممالک کی جانب سے کوئی دباؤ نہیں تھا کہ وہ اپنے شہریوں کو واپس بلائے اور کہا کہ صرف ان افراد کو واپس بلانے کا کہا گیا جن کی نوکریاں ختم ہو گئی ہیں تاہم مزدور طبقے کی واپسی ہماری پہلی ترجیح ہے جبکہ دیگر کئی شہری خود اپنی مرضی سے یہ لاک ڈاؤن کا وقت پاکستان میں گزارنا چاہتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اوساکا۔ایکسپو


میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…