بدھ‬‮ ، 15 اکتوبر‬‮ 2025 

ٹک سٹار ٹائیگر غنی کے والد کا قتل ۔۔ پولیس نے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا

datetime 4  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سیالکوٹ (این این آئی)ٹک ٹاک ایپ پر ویڈیوز شیئر کرکے مقبولیت حاصل کرنے والے غنی ٹائیگر (حمزہ غنی) نے گزشتہ روز ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں انہوں نے روتے ہوئے بتایا کہ ان کے والد کو کچھ افراد نے بیدردی سے قتل کردیا اور ان کے بھائی پر قاتلانہ حملہ بھی ہوا ہے۔سیالکوٹ کی تحصیل پسرور سے تعلق رکھنے والے غنی ٹائیگر نے اپنی ٹک ٹاک ویڈیو میں روتے ہوئے بتایا کہ میری

آنکھوں کے سامنے میرے والد کو گزشتہ روز قتل کردیا گیا، ان کا کوئی قصور نہیں تھا، ان لوگوں کے پاس اسلحہ تھا، وہ میرے ابو، مجھے اور میرے بھائی کو مارنے آئے تھے۔غنی نے بتایا کہ اس حملے میں میں بچ گیا، میرے بھائی کے پاؤں پر گولی لگی، میرے ابو کو راڈ سے سر پر مارا اور پھر ان کے سر میں گولی مار دی۔ٹک ٹاک اسٹار کے مطابق میرے ابو ایک اچھے انسان تھے، انہوں نے کبھی کسی کو کچھ نہیں کہا، میری ماں صدمے میں ہے، میرا بھائی ہسپتال میں ہے، میرے ابو قبر میں ہیں، میری زندگی تباہ کرنے والے میرے پاکستانی ہی ہیں۔غنی ٹائیگر نے اپنی ویڈیو میں انصاف کی اپیل بھی کی۔سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد جسٹس فار داؤد کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرنے لگا جس کا استعمال کرتے ہوئے کئی افراد نے غنی ٹائیگر سے ہمدردی کا اظہار کیا۔گلوکار و میوزک پروڈیوسر بلال سعید نے لکھا کہ انصاف کے حصول کے لیے اس بچے کی مدد کریں۔اداکارہ ارمینہ خان نے لکھا کہ مجھے نظر آرہا ہے کہ یہ اس وقت بہت زیادہ تکلیف سے دوچار ہے، مجھے اْمید ہے اسے انصاف ضرور ملے گا۔اداکارہ زارا نور عباس صدیقی نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ مجھے یہ دیکھ کر بیحد تکلیف ہورہی ہے کہ ایک ایسے دور اور وقت میں بھی ایک بیٹے کو اس طرح اپنے والد کے قتل کے لیے انصاف مانگنا پڑ رہا ہے اور کتنے قتل ہوں گے جس کے بعد ان ملزمان کو جیل بھیجا جائے گا؟دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا اظہر مشوانی نے ٹوئٹر پر بتایا کہ پولیس نے ایف آئی آر درج کرکے 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا جبکہ 2 زخمی حالت میں ہسپتال میں ہیں۔انہوں نے بتایا کہ یہ دو فریقوں کے مابین کراس فائرنگ کا واقعہ تھا۔اظہر مشوانی نے اہنے ٹوئٹر پر ایک اور ویڈیو بھی جاری کی جس میں غنی ٹائیگر نے سیالکوٹ پولیس کے تعاون کا شکریہ بھی ادا کیا۔ویڈیو میں غنی ٹائیگر نے بتایا کہ میرا نام غنی ٹائیگر ہے، جیسے کہ آپ جانتے ہیں 2 تاریخ کو بڑی بیدردی کے ساتھ میرے والد صاحب کو قتل کیا گیا، جس کے بعد میں نے ویڈیو بھی پوسٹ کی، میں مکمل طور پر ہوش و حواس میں نہیں تھا، مجھے نہیں معلوم کہ میں نے اس ویڈیو میں کیا کہا، اس کے باوجود سیالکوٹ پولیس نے ہمارے ساتھ تعاون کیا ہمیں تحفظ فراہم کیا۔ٹک ٹاکر کے مطابق پولیس نے تین ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔ویڈیو کے آخر میں انہوں نے پولیس اور پوری قوم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ انصاف ضرور ملے گا

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ


لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…