لاہور( این این آئی )سینئر و وزیر خوراک پنجاب عبدالعلیم خان کی ہدایت پر محکمہ خوراک نے صوبے بھر میں گندم کی ذخیرہ اندوزی اور غیر قانونی نقل و حمل کے خلاف کاروائیاں تیز کر دی ہیں اور ملتان،سرگودھا،حافظ آباد ، منڈی بہاؤ الدین ،اٹک ، چینیوٹ اور صادق آباد کے علاقوں میں گندم کے غیر قانونی ذخائر پکڑے گئے ہیں جنہیں محکمہ خوراک نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے ۔اسی طرح میانوالی کے
علاقے پپلاں میں دریائے سندھ سے گندم سمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی ہے اور ایف آئی آر درج کر کے قانونی کاروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔اتوار کو تعطیل کے باوجود سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان اس تمام صورتحال کی خود مانیٹرنگ کرتے رہے اور محکمہ خوراک سے صوبے کی ضلع وا ر رپورٹ انہیں پیش کی جاتی رہی۔سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے واضح کیا کہ وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایات کے مطابق پنجاب کے تمام بارڈر سیل ہیں ۔محکمہ خوراک اور متعلقہ ادارے چوکنا ہیں جبکہ گندم کی ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ روکنے کے لئے حساس اداروں کی بھی مدد لی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں ذخیرہ اندوزی کرنے والے ملک و قوم کے دشمن ہیں ، ان عناصر کے خلاف بلا امتیاز کاروائی جاری رکھی جائے گی اور کسی قسم کے دباؤ کو خاطر میں نہیں لائیں گے ۔سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک کی کاروائیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انشاء اللہ گندم کی مصنوعی قلت پیدا کرنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہوگی اور ناجائز منافع خوروں اور سمگلنگ کرنے والوں سے حکومت آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی ۔سینئر و وزیر خوراک نے مزید کہا کہ پنجاب میں گندم خریداری مہم جاری ہے اور ہم وقت سے پہلے ہی ہدف حاصل کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔عبدالعلیم خان نے کہا کہ شہریوں کو اپنے روزمرہ کے استعمال کے لئے گندم اور آٹے کی کھلے بندوں فراہمی یقینی بنانا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے اور ہم اس چیلنج کو ہر حال میں پورا کریں گے ۔ واضح رہے کہ محکمہ خوراک نے اب تک پنجاب بھر میں سینکڑوں مقامات پر چھاپے مار کر ہزاروں من گندم برآمد کر لی ہے اور صرف گزشتہ 24گھنٹے میں ڈیرہ غازی خان میں4500،اٹک میں240،پپلاں میں650اور چینیوٹ میں گندم کی3600بوریاں برآمد کی گئی ہیں جن کی مالیت کروڑوں روپے بتائی جاتی ہے ۔مقامی ضلعی انتظامیہ نے گوداموں کے مالکوں کے خلاف مقدمات درج کروا دیے ہیں اور قانون کی کاروائی عمل میں لائی جا رہی ہے ۔