جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

پی ٹی اے کا ٹیلی کام کمپنی کے خلاف ڈیڑھ ارب کا دعویٰ

datetime 24  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی نے ٹیلی کام کمپنی کے خلاف 1اعشاریہ 6 ارب روپے کا دعویٰ دائر کر دیا۔ کمپنی عدالتی حکم کے باوجود 2 فیصد لیٹ چارجز ادا کرنے کو تیار نہیں۔مالک نے کمپنی لائسنس پہلے ہی دوسری ٹیلی کام کمپنی کو فروخت کر دیا۔پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں لائسنس فیس کی عدم ادا ئیگی کی بنائ پر میسرز ڈی وی کوم کےخلاف 1عشاریہ 6ارب روپے کا دعویٰ دائر کیاہے۔کمپنی نے پی ٹی اے سے وائرلیس لوکل لوپ کا لائسنس ایک عشرہ پہلے حاصل کیالیکن معاہدے کےمطابق طے شدہ عرصے کے دوران مکمل ادائیگی کرنے میں ناکام رہی۔ کمپنی نے عدالتی حکم پر رواں برس کے شروع میں اصل رقم جمع کرادی تھی، لیکن پی ٹی اے کی طرف سے عائد دو فیصد لیٹ چاجز اد اکرنے پر تیار نہیں۔ کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کا جسٹس امیر فاروق پر مشتمل بینچ کررہا ہے۔پی ٹی اے کے وکیل منور اقبال نے کہاکہ اصولاً ڈی وی کام نادہندگی کی صورت میں دو فیصد لیٹ چاجز اد اکرنے کی پابند ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 26جون تک ملتوی کردی۔ڈی وی کام کے مالک اسٹاک بروکر عقیل کریم ڈھیڈی ہیں۔ کمپنی ا س سال اپنا لائسنس دوسری کمپنی کو فروخت کرچکی ہے۔پی ٹی اے کے مطابق کمپنی نے صرف پرنسپل اماونٹ جمع کرائی، جو دس سال سے واجب الادا تھی۔تاہم پی ٹی اے پہلے ہی یہ قرار دی چکی ہے کہ بار بار کی مہلت کے باوجود کمپنی نے مکمل ادائیگی نہیں کی جس کی بنائ پر اس کی خرید کردہ فریکنسی کو منسوخ کردیاگیا۔ ان فریکنسی کو سب سے زیادہ بولی دینےوالی کمپنی کو فروخت کیا جانا چاہئے تھا تاکہ حکومت کو زیادہ سے زیادہ آمدنی ہو، لیکن اب پی ٹی اے نےاپنا فیصلہ واپس لے لیا اور ڈی وی کوم کو دو فیصد لیٹ چاجز کے ساتھ ادائیگی کرنے کی مہلت دینے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔ٹیلی کام ماہرین کے مطابق اس معاملے میں بہت سے سوالات جواب طلب ہیںکہ پی ٹی اے نے عدم ادائیگی پر فریکوئینسیز تبدیل کرنے کا فیصلہ کیوں بدلا؟کیا یہ حکومت کےلئے خطرناک مثال قائم کی جارہی ہے۔ کوئی بھی بولی دہندہ پوری ادائیگی نہ کرے،کئی سال معاملے کو عدالت میں لٹکائے،فریکوئینسیز کی مالیت میں اضافہ ہوجائے،پھر وہ پرانے ریٹ پر ادائیگی کردےاور اگر حکومتی ریگولیٹیری ادارہ لائسنس اور فریکنسیز کو منسوخ کردیتا ہے تو اس کا بھی مسئلہ نہیں، کیونکہ وہ ادارہ اس فیصلہ کو تبد یل کردیتاہے۔ماہرین کے مطابق ان لائسنس کی قیمت اب 6ارب کے قریب ہو سکتی ہے اور اصل فیس اور لیٹ فیس چاجز کے ساتھ ادائیگی کرنے کے باوجود حکومت کو دو ارب روپے کا نقصان ہوگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…