جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

حکومت نے کرونا وائرس کا شکار ہو کر جاں بحق ہونے والے ڈاکٹر محمد جاوید کا نام سول ایوارڈ کیلئے نامزد کر دیا

datetime 26  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقاتِ عامہ اجمل خان وزیر نے کہا ہے کہ پروفیسر ڈاکٹر محمد جاوید نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے ثابت کردیا کہ وہ اپنی قوم کو اس مشکل گھڑی میں اکیلا نہیں چھوڑ سکتے تھے، اپنی قوم پر جان نچھاور کرنے والے ڈاکٹرز ہمارے پاس ہوں تو کورونا سمیت کسی بھی وباء کا مقابلہ کرنا مشکل نہیں ہے ڈاکٹر جاوید کی شہادت کو حکومت اور پوری قوم سلام پیش کرتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اطلاع سیل سول سیکرٹریٹ میں میڈیا کو کورونا صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے ڈاکٹر محمد جاوید کا نام سول ایوارڈ کے لئے نامزد کر دیا ہے اور حکومت شہید کے خاندان کے لئے خصوصی پیکچ کا اعلان بھی کرے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر جاوید کے لواحقین دکھ کی اس گھڑی میں اپنے آپکو اکیلا نہ سمجھیں پوری قوم اور حکومت انکے دکھ میں برابر شریک ہے۔ اجمل وزیر کا کہنا تھا کہ انکی خدمات کو تاریخ میں سنہری الفاظ سے لکھا جائے گا اور تاحیات یاد رکھا جائے گا۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعلیٰ محمود خان خود ہسپتال پہنچے اور انتظامیہ سے ڈاکٹر جاوید کی وفات پر تعزیت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ محمود خان نے ڈاکٹر جاوید کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیاہے اور کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے ڈاکٹروں کی خدمات کو سراہا ہے۔ کورونا وائرس سے بچنے کے لیے اجمل وزیر نے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عوام سے ایک بار پھر گزارش ہے کہ گھروں میں رہ کر اپنے اور خاندان کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ پروفیسر ڈاکٹر جاوید سمیت تمام طبی ماہرین کی یہی نصیحت ہے کہ اگر کورونا کو شکست دینا ہے تو کچھ عرصے کے لئے گھروں میں رہنا ہے کیونکہ یہ وائرس خود کسی کے پیچھے نہیں آتا جب تک آپ خود باہر جاکر اسے اپنے گھر نہیں لاتے۔صوبے میں کورونا کی تازہ ترین صورتحال کے حوالے سے مشیر نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 85 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس سے اب تک کورونا مریضوں کی مجموعی تعداد 1793 ہوگئی ہے۔

صوبے میں گزشتہ 24گھنٹوں میں 4 اموات بھی ریکارڈ ہوئیں جس سے اموات کی کل تعداد 93 ہوگئی ہے۔صوبہ بھر میں ایک دن میں 13 کورونا مریض صحت یاب ہو گئے ہیں جس سے صوبے میں کورونا کو شکست دینے والے مریضوں کی مجموعی تعداد 485 ہو گئی ہے۔ اجمل وزیر نے کہا کہ گلف سے 250 اور افغانستان سے مزید 426 پاکستانی وطن واپس پہنچے ہیں، باہر سے پہنچنے والے تمام پاکستانیوں کو قرنطینہ کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ

حکومت نے گھر سے باہر نکلتے وقت حفاظتی ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا ہے۔ سرجیکل ماسک کے علاؤہ کپڑے کا ماسک بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اجمل وزیر نے کہا کہ کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلاو کے پیش نظر صوبہ بھر میں جو کاروبار کھولنے کی پہلے سے اجازت دی گئی ہے ان کے اوقات کار صبح سے 4 بجے تک مقرر کر دیے گئے ہیں.4 بجے کے بعد مکمل لاک ڈاون ہوگا جسکا مقصد عوام کو کورونا وباء سے محفوظ بنانا ہے، مشیر اطلاعات نے ایک مرتبہ پھر صاحب ثروت لوگوں سے اپیل کی کہ رمضان میں غریبوں کا خاص خیال رکھیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…