کراچی(این این آئی)کراچی کے ضلع غربی کے علاقے سرجانی ٹائون میں پانی کے گڑھے میں نہاتے ہوئے 2 کمسن بھائیوں سمیت 5 بچے ڈوب کر جاں بحق ہوگئے، جاں بحق بچوں کی عمریں 9 سے 14 سال کے درمیان تھیں۔ جاں بحق بچوں میں 2 سگے بھائی بھی شامل تھے،اہل خانہ اور محلہ نے واٹربورڈ اور بلڈر کو واقعے کا ذمے دار قرار دے دیا۔۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سرجانی ٹائون میں
عمارت کی تعمیر کی غرض سے گڑھا کھود کر پانی جمع کیا گیا تھا۔ شدید گرمی کے باعث آس پاس کے بچے اس میں نہانے لگے، اسی دوران 5 بچے ڈوب گئے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی امدادی رضاکاروں کو بلایا گیا جنہوں نے گڑھے سے بچوں کی لاشیں نکالیں۔پولیس ذرائع کے مطابق بچوں کے ڈوب کر جاں بحق ہونے کا افسوس ناک واقعہ سرجانی ٹائون کے سیکٹر سیون اے میں پیش آیا ہے۔ڈی ایس پی ایڈمن ویسٹ زون ناصر بخاری کے مطابق سیکٹر 7 اے میں واقع زیرِ تعمیر رہائشی پروجیکٹ کی بیسمنٹ کے لیے کھودے گئے گڑھے میں پانی جمع ہو گیا تھا جبکہ کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد لاک ڈائون کی وجہ سے تعمیراتی کمپنی نے کام ادھورا چھوڑ دیا تھا اور پروجیکٹ خالی پڑا تھا۔انہوں نے بتایا کہ گرمی کی شدت کے باعث یہ بچے گڑھے میں جمع ہونے والے پانی میں نہانے کے لیے اترے تھے کہ حادثے کا شکار ہو گئے۔جاں بحق ہونے والے بچوں کی لاشیں عباسی شہید اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں۔جاں بحق بچوں کی شناخت 9 سالہ اسید احمد، اس کے بھائی 13 سالہ مقصود احمد، 14 سالہ زبیر، 13 سالہ ارمان طاہر اور 11 سالہ عبداللہ کے ناموں سے ہوئی ہیں۔ڈی ایس پی ایڈمن ویسٹ زون ناصر بخاری کے مطابق واقعہ حادثاتی طور پر پیش آیا ہے، ایک بچہ بچ گیا ہے، جس کے بیان سے صحیح صورتِ حال سامنے آئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ لاشوں کو ورثا کے حوالے کردیا گیا ہے جب کہ
زیر تعمیر عمارت کے مالک کے خلاف قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔ حادثے پر اہل علاقہ مشتعل ہوگیا، انہوں نے کہاکہ واقعے کا ذمے دار واٹر بورڈ اور بلڈر کو سمجھتے ہیں، جہاں واقعہ پیش آیا وہاں ایک تعمیراتی منصوبہ جاری ہے، منصوبے کے قریب 300گز سے زیادہ زمین پر تالاب بن گیا ہے۔اہل علاقہ نے کہاکہ پانی کی لائنوں کو توڑ کرتالاب میں پانی جمع کیا جاتا ہے، تالاب سے زیرتعمیر پروجیکٹ کے لیے
پانی استعمال کیا جاتا تھا، کئی ماہ سے یہ سلسلہ جاری ہے کئی مرتبہ شکایت کرچکے ہیں، واٹربورڈ کی نااہلی ہے، لوگوں کو گھروں میں پانی نہیں مل رہا۔حادثے کے بعد انتظامیہ حرکت میں آگئی۔ ایس ایس پی ویسٹ فداحسین نے کہاکہ قریب زیرتعمیر پراجیکٹ کے چوکیدار کو حراست میں لے لیا گیا ہے،
مکینوں کے بیانات سے لگتا ہے بلڈر نے لاپرواہی کی۔انہوں نے کہاکہ شواہد دیکھ رہے ہیں، لواحقین سے بھی رابطے میں ہیں، لواحقین کی ایما پر مقدمہ درج کرسکتے ہیں۔ دوسری جانب بعض عینی شاہدین کا ماننا ہے کہ تالاب میں 6 بچے ڈوبے تاہم کسی اور خاندان نے مزید کسی بچے کے ڈوبنے کی اطلاع نہیں دی۔ پولیس نے واقعے سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔