سرگودھا(این این آئی)سرگودھا میں 65 سالہ نانا نے 14 سالہ نواسی کو ٹوکہ سے قتل کر کے نعش کے ٹکڑے بنا کر دریا جہلم میں پھینک دیئے جس کے 15 گھنٹے بعد نانا کے انتقام کی بھینٹ چڑھی 14 سالہ مقتولہ بچی کی نعش کے ٹکڑے بازو اور پاؤں دریائے جہلم سے غوطہ خوروں کی مدد سے برآمد کر کے ہسپتال منتقل کر دیئے گے۔پولیس نے مقتولہ کی ماں کی رپورٹ پر ملزم کو گرفتار کر کے آلہ قتل برآمد کر لیا
اور مقدمہ قتل درج کرتے ہوئے مصروف تفتیش ہے۔ذرائع کے مطابق 14 سالہ مقتولہ ارم شہزادی کی ماں منڈی شاہ جیونہ کی خدیجہ بی بی نے بتایا کہ اس کی شادی 15سال قبل طالب حسین سے ہوئی اور 12 سال قبل طالب حسین سے گھریلو ناچاقی پر طلاق لیکر محمد بخش سے دوسری شادی کر لی جبکہ طالب حسین اور میرے بدن سے ایک بیٹی ارم شہزدای پیدا ہوئی جو اپنے نانا زوار حسین کے پاس اس کے گھر کیکر والا میں تھی کہ ایک روز ارم شہزادی نے نانا زوار حسین سے اپنے والد طالب حسین سے ملنے کی ضد کرتے ہوئے من مرضی سے شادی کی خواہش کا اظہار کیا۔جس پر نانا زوار حسین اپنی چودہ سالہ نواسی ارم شہزادی کو لیکر اس کے باپ طالب حسین سے ملاقات کروانے کشتی سے دریا عبور کر کے دریائے جہلم کے مغربی کنارے پہنچا اور وہاں پر زوار حسین نے ٹوکہ سے ارم شہزادی کو قتل کر کے نعش کے ٹکڑے کئے اور انہیں دریا میں پھینک دیا جس کا علم ہونے پر پولیس کی مدد سے غوطہ خوروں نے مقتولہ ارم شہزادی کے پاؤں اور بازو تلاش کر لئے اور پولیس نے 65سالہ قاتل نانا زوار حسین کو گرفتار کر کے آلہ قتل برآمد کر لیا پولیس تھانہ ساہیوال نے مسماۃخدیجہ کے بیان پر اسکے والد زوار حسین کیخلاف نواسی ارم شہزادی کو قتل کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا۔