واشنگٹن(این این آئی)امریکہ کے بحری بیڑے روزویلٹ پر تعیناتی کے دوران کرونا وائرس کا شکار ہونے والا ایک اہلکار اس وبا سے لڑتے ہوئے ہلاک ہو گیا ۔روزویلٹ وہی بحری بیڑہ ہے جس کے کپتان بریٹ کروزیئر نے جہاز میں کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا تھا اور اس سے متعلق امریکی محکمہ دفاع کو ایک خط بھی لکھا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق روزویلٹ پر تعینات لگ بھگ
پانچ ہزار اہلکاروں کا پیر تک کرونا وائرس ٹیسٹ ہو چکا تھا جن میں سے 585 افراد کا ٹیسٹ مثبت پایا گیا ہے۔ بحری بیڑے پر تعینات تقریبا 4000 اہلکاروں کو جہاز سے منتقل کر دیا گیا ہے۔روزویلٹ امریکہ کے زیرِ انتظام جزیرے گوام کے ساحل پر ہی لنگر انداز ہے۔ اس بحری بیڑے پر جوہری ٹیکنالوجی بھی نصب ہے۔کرونا وائرس سے ایک فوجی کی ہلاکت پر امریکہ کے وزیرِ دفاع مارک ایسپر نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم روزویلٹ پر تعینات رہنے والے نیوی اہلکار کی کرونا وائرس سے ہلاکت پر افسردہ ہیں اور ان کے خاندان کے ساتھ ہیں۔مارک ایسپر کا کہنا تھا کہ ہم کرونا وائرس کی وبا کو شکست دینے اور اپنے فوجیوں اور ان کے گھر والوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے پر عزم ہیں۔یاد رہے کہ روزویلٹ کے کپتان نے رواں ماہ کے آغاز میں محکمہ دفاع پینٹاگون کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کرونا وائرس سے بیڑے پر موجود اہلکاروں کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔ اس لیے فوری طور پر ان کی مدد کی جائے۔کپتان بریٹ کروزیئر نے چار صفحات پر مشتمل خط میں پینٹاگون کو آگاہ کیا تھا کہ کرونا وائرس بیڑے پر تیزی سے پھیل رہا ہے جس کے باعث 4000 اہلکاروں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔امریکہ کے قائم مقام سیکریٹری برائے بحریہ تھامس موڈلی نے خط لکھنے کی وجہ سے بریٹ کروزیئر کو ان کے عہدے سے فارغ کر دیا تھا۔ بعد ازاں تھامس موڈلی نے بھی استعفی دے دیا تھا۔