کراچی(نیوزڈیسک)بھارت میں تعلیم اعلیٰ یافتہ نوجوان جاسوس بننے کو ترجیح دے رہے ہیں، بھاری تنخواہوں کی نوکریاں چھوڑ کر داخلی سیکورٹی ایجنسی انٹیلی جنس بیورو میں شامل ہورہے ہیں۔ بھارتی اخبار’’ٹائمز آف انڈیا‘‘ کے مطابق حالیہ دور میں ممبئی حملوں کو ملک کی سب سے بڑی انٹیلی جنس ناکامی قرار دیا گیا۔ ممبئی حملوں کے 7سال بعدبھارت کی انٹیلی جنس بیورو میں شمولیت ایک پرکشش نوکری بن گئی ہے۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ پس منظر رکھنے والے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں جن میں ایم بی اے، وکیل، انجینئرز، آئی ٹی ماہرین، بی ٹیک، ایم ٹیک، اکاؤنٹینٹ، سائنس گریجویٹس، سائنس پوسٹ گریجویٹس، ڈاکٹر اور یہاں تک کہ فارما انجینئرز کی قابلیت رکھنے والے ’’جاسوس‘‘ بننے کے لئے IB میں شامل ہو رہے ہیں۔ بھاری تنخواہوں کی نوکریوں کو چھوڑ کر نوجوان آئی بی آفیسر بننے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ ایک نوجوان نے انٹیلی جنس آفیسر بننے کےلئے ڈیڑھ لاکھ ماہانہ کی نوکری کو خیرباد کہہ دیا۔ ناگالینڈ، منی پور، تلنگانہ، مہاراشٹر، دہلی، کرناٹک، مقبوضہ جموں و کشمیر اور دیگر ریاستوں سے 18 سے 27 سال تک کے نوجوان قومی سیکورٹی کے لیے انٹیلی جنس کو اکھٹا کرنے میں دلچسپی دکھا رہے ہیں۔ اقلیتوں میں سے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی ایک بڑی تعداد نے حال ہی میںآئی بی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ حال ہی میں بھرتی ہونے والے نوجوانوں میں 98ہندو، 11عیسائی اور صرف 4مسلمان ہیں۔ نئے زمانے کے جاسوس جن میں لڑکوں کے ساتھ ساتھ لڑکیوں کی ایک بڑی تعداد ہے انہیں اسسٹنٹ سینٹرل انٹیلی جنس افسران (ACIOs) گریڈ II کا عہد دیا گیا ہے، یہ عہدہ پولیس میں سب انسپکٹر کے برابر ہے۔ 2013ء میں پارلیمنٹ میں ایک جواب کے مطابق ملک کی انٹیلی جنس سروسز میں 8ہزارافسران کی کمی تھی۔ آئی بی کےلئے منظور شدہ افراد قوت 26867تھی جب کہ 30فیصد کمی کے ساتھ 18795افسران تھے