واشنگٹن(این این آئی)امریکی حکومت نے تہران اور بغداد میں کام کرنے والی متعدد ایرانی شخصیات اور کمپنیوں کو دہشت گردی کی معاونت کے الزامات میں بلیک لسٹ کردیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہاکہ بلیک لسٹ کی جانے والی نئی کمپنیوں اور شخصیات کی تعداد 20 ہے۔ اس اقدام کا مقصد ایران پر مزید معاشی دبائو ڈالنا ہے۔
یہ پابندیاں ایک ایسے وقت میں عاید کی گئی ہیں جب دوسری طرف ایران کرونا وائرس کی وجہ سے پہلے ہی کافی مشکل میں ہے۔امریکی محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ منظور شدہ اداروں اور افراد نے پاسداران انقلاب اور ایران کی سمندر پار عسکری کارروائیوں کی ذمہ دار القدس فورس کی معاونت جاری رکھی ہوئی ہے۔ یہ گروپ بیرون ملک کارروائیوں اور جاسوسی کا بھی ذمہ دار ہے۔ اس کے علاوہ یہ شخصیات اور تنظیمیں عراق میں ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروہوں کو حزب اللہ بریگیڈ اور عصائب اھل الحق اور دیگر گروپوں کی مدد کررہے ہیں۔امریکی وزارت خزانہ کا کہناتھا کہ بلیک لسٹ کی جانے والی ایرانی کمپنیوں اور شخصیات پر عراق اور یمن میں عسکریت پسندوں کو ہتھیار فراہم کرنے اور ایران پر عاید کردہ پابندیوں کی خلاف ورزی کا بھی الزام عاید کیا جاتا ہے۔سیکریٹری خزانہ اسٹیفن منوچن نے ایک بیان میں کہا کہ ایران ایسی کمپنیوں کا نیٹ ورک استعمال کرتا ہے جو خطے میں دہشت گرد گروہوں کی مالی اعانت کے لیے محاذ کی حیثیت سے کام کرتی ہے۔ ایران اپنے عوام کی بنیادی ضروریات کی قیمت پر دہشت گرد ایجنٹوں کو ترجیح دیتا ہے اور ایران کے وسائل ایرانی قوم پر صرف کرنے کے بجائے دہشت گردی کی پشت پناہی کے لیے استعمال کرتا ہے۔