اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے پیدا بحران سے نمٹنے کے لئے اپوزیشن کو بھی حکومت کے ساتھ بیٹھنا چاہیے اور اس مشکل گھڑی میں پوری قوم کو یکجاہو کر اس کا مقابلہ کرنا چاہیے۔ زلفی بخاری کا زائرین کے حوالہ سے کیا کام؟ تفتان بارڈر پر اقدامات بلوچستان حکومت نے کیے۔ ڈاکٹروں کا بحران میں کام کرنا ان کے فرائض میں شامل ہے۔
سب صوبے اور حکومتیں ہماری اپنی ہیں اور سب ہمارے اپنے لوگ ہیں اور جو بھی اس وبا میں اچھا کام کرے گا پوری قوم کو چاہیئے کہ اس کو سراہے۔ ایران پر کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے اتنا بڑا بحران آیا ہوا ہے اس پر سے عالمی اقتصادی پابندیاں ہٹانی چاہئیں۔ جن ممالک میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور وہ ممالک مشکل میں ہیں وہاں عالمی اداروں کو چاہیئے کہ ان ممالک کی مدد کریں ۔ پاکستان سمیت مقروض ممالک کے قرضے معاف کیے جائیں۔ نیب خودمختار ادارہ ہے اور نیب نے میر شکیل الرحمان کو خبروں کی وجہ سے نہیں بلکہ دیگر معاملات کی وجہ سے گرفتار کیا ہے۔ اگر نیب نے کوئی غلط اقدام کیا ہے تو اس کے خلاف عدالت جا کر ریلیف لے سکتے ہیں اور اگر گوئی بھی غلط اقدام ہو تو اس کی مذمت کی جاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ قاسم خان سوری کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس ایک عالمی وبا ہے اور بہت تیزی سے دنیا میں پھیلی ہے اور اٹلی جیسے ملک میں 500 ،500 لوگ ایک دن میں اس کا شکار ہو رہے ہیں ۔ان کا کہنا تھا اپوزیشن کے پاس اختیار ہے اور انہوں نے قومی اسمبلی بلانے کی ریکوزیشن جمع کروائی ہے اور اجلاس اسی حوالہ سے ہو گا کہ ہم کورونا وائرس کے حوالہ سے مزید کیا احتیاطی تدابیر اختیارکرسکتے ہیں ۔ وزیر اعظم عمران خان نے کوروناوائرس سے بچائو کے حوالہ سے لوگوں کو اپنے خطاب میں جو ہدایات دیں وہ قابل ستائش ہیں،
وزیر اعظم نے بہترین انداز میں عوام کو کوروناوائرس کے حوالہ سے آگاہی دی۔ امریکہ کے ایئرپورٹس پر چیکنگ نہیں تھی لیکن ہم نے اپنے ایئرپورٹس پر چیکنگ شروع کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اتنی بڑی عالمی وبا سے مقابلہ کے لئے ہم نے تمام سرگرمیوں کو معطل کیا ہے، بیماری کے پھیلائو کو روکنے کے لئے احتیاطی تدابیر کی گئیں اور ہم نے قومی اسمبلی کے اندر بھی جراثیم کش ادویات کا سپرے کروایا اور ہم نے گیٹ پر سینیٹائزرز رکھوائے، ہم خود مثال بن رہے ہیں۔ ہم نے سب سے پہلے قومی اسمبلی بند کروائی اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس ملتوی کروائے اور سینیٹ کا اجلاس بند کروایا کہ اپنے اپنے علاقے میں رہیں۔ قاسم خان سوری کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے ڈاکٹرز کوروناوائرس کا مقابلہ کریں گے
اور انسانیت کی خدمت کریں گے اور کم سہولیات کے باوجود بہترین کارکردگی دکھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا زائرین میں عورتیں اور بچے بھی تھے انہیں واپس پاکستان لانا تھا ، زائرین کے لئے کیے گئے اقدامات قابل ستائش ہیں۔ ایک سوال پر قاسم سوری کا کہنا تھا کہ نیب خودمختار ادارہ ہے اور نیب نے میر شکیل الرحمان کو خبروں کی وجہ سے نہیں بلکہ دیگر معاملات کی وجہ سے گرفتار کیا ہے، یہ کہنا کہ نیوز کی وجہ سے ان کی آواز بند کی گئی یہ بالکل غلط بات ہے ، چینل چل رہا ہے اور نیب نے دوسرے معاملات پر ان کو گرفتار کیا ہے اس میں حکومت کا کوئی کام نہیں ہے ۔ عدالتیں آزاد ہیں ، عدالت جاسکتے ہیں اور وہاں سے ریلیف مل سکتا ہے ، اس میں نجی ٹی وی چینل کا یہ تاثر دینا کہ اس میں حکومت ملوث ہے یہ صیح بات نہیں ہے۔ میڈیا ہائوس کو کچھ نہیں کیا گیا وہ بالکل آزاد ہے۔ کسی بھی غیر قانونی چیز کے خلاف عدالت جاسکتے ہیں اور عدالت ریلیف دے سکتی ہے ۔