اسلام آباد (این این آئی) وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر کورونا وائرس سے متعلق جھوٹی خبروں کا تدارک بہت ضروری ہے،ہمیں وباء کو شکست دینے تک سیاسی اختلافات بھلا نا ہے،ہم سب متحد ہیں،عوام کے جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہے،حکومت صوبوں کو ہر ممکن وسائل فراہم کر رہی ہے، ہم ایک قوم بن ہر خطرے سے نمٹ سکتے ہیں،
دنیا کو بھی یہی پیغام دینا ہے،غیر ضروری گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کریں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں،لاک ڈاؤن کے فیصلے کا اختیار صرف وزیراعظم عمران خان کے پاس ہے، سماجی میل جول میں کمی سے وباء سے نمٹاجا سکتا ہے۔وہ ہفتہ کو کورونا وائرس کے حوالے سے موثر میڈیا حکمت عملی سے متعلق اجلاس کی صدارت کررہی تھیں۔ صوبائی وزرائے اطلاعات و نشریات نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے معاون خصوصی اطلاعات و نشریات نے کہا کہ کورونا وائرس کے خطرات کو کم کرنے کے لئے حکومت صوبوں کو ہر ممکن وسائل فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز وزیر اعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کے اجلاس میں بھی ان اقدامات کا جائزہ لیا گیا اورموجودہ حالات میں عوام کے جان و مال کا تحفظ کے لئے اہم فیصلے کئے گئے جن پر عملدرآمد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی طرف سے یقین دلاتی ہوں کہ موجودہ حالات میں ہم سب متحد ہیں اورہمیں ایک قوم بن کر دنیا کو پیغام دینا ہے کہ ہم ہر خطرے سے نمٹ سکتے ہیں۔ معاون خصوصی اطلاعات و نشریات نے کہا کہ میڈیا کو بروقت اور درست معلومات کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں اورموثر میڈیا حکمت عملی سے متعلق اجلاس کا مقصد بھی درست اعداد و شمار اور اقدامات سے متعلق معلومات میڈیا کے ذریعے عوام الناس تک پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی جعلی خبروں کا تدارک کر رہے ہیں جو اس طرح کے اقدامات سے ہی ممکن ہو گا۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ سوشل میڈیا پر کورونا وائرس سے متعلق جھوٹی خبروں کا تدارک بہت ضروری ہے اور ہمیں وباء کو شکست دینے تک سیاسی اختلافات کو بھلانا ہے کیونکہ موجودہ حالات میں عوام کے جان و مال کا تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم اس وباء سے نمٹ لیں گے تو سیاست بھی ہو جائیگی۔ معاون خصوصی نے عوان الناس پر زور دیا کہ غیر ضروری گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کریں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں جو گاہے بگاہے میڈیا کے ذریعے فراہم کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے فیصلے کا اختیار صرف وزیراعظم عمران خان کے پاس ہے، سماجی میل جول میں کمی سے وباء سے نمٹاجا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان لاک ڈاؤن کے حامی نہیں لیکن وہ یہ بھی نہیں کہہ رہے کہ آئسولیشن سے متعلق سماجی ذمہ داریاں پوری نہ ہوں، وزیر اعظم نے میڈیا اورعوام سے احساس ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب کوئی پہرے دار بٹھا کر بند کرنا نہیں بلکہ سیلف آئسولیشن کے ذریعے سماجی میل جول کم کرکے خود بچنے اور دوسروں کو بچانے کا احساس پیدا کرنا ہے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ ہماری معیشت اور معاشرے میں نچلی سطح پر اتنی سکت نہیں کہ وہ اتنے بڑے جھٹکے برداشت کر سکے، مزدور اور محنت کش دیہاڑی دار طبقات اس طرح کے اقدامات کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ اس موقع پر سندھ کے صوبائی وزیر اطلاعات ناصر شاہ نے کہا کہ موجودہ حالات میں میڈیا کو بھی سپورٹ چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو نے بیان دیا ہے کہ جب ہم وبا سے نمٹنے لیں گے تو سیاست بھی کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس لئے سیاست کے لئے بہت وقت پڑا ہے اس وقت عوام کا تحفظ ہونا چاہیے۔ ناصر شاہ نے کہا کہ موثر میڈیا حکمت عملی سے متعلق اجلاس اور ویڈیو کانفرنس کے انعقاد پر وزیر اعظم کی معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی یہ کوشش قابل تحسین ہے
اس اقدام سے میڈیا کو بروقت اور درست معلومات کی فراہمی اور سوشل میڈیا پر چلنے والی جعلی خبروں کا تدارک ممکن ہوگا۔ خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر اطلاعات اجمل وزیر نے کہا کہ صوبے میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 23ہے، دو اموات ہو چکی ہیں اور مزید دو نئے کیس سامنے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان میں تفتان سے آئے زائرین کے لئے دو قرنطینہ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب نے سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر متحد ہونا ہے۔ بلوچستان اور پنجاب کے صوبائی وزارت اطلاعات و نشریات کے نمائندوں اور گلگت بلتستان کے وزیر اطلاعات شمس میر نے بھی ویڈیو کانفرنس میں شرکت کی۔ وزرائے اطلاعاتو نشریات نے میڈیا کے سوالات کے بھی جواب دیئے اور کہا کہ موجودہ حالات میں یہ ویڈیو رابطہ درست معلومات کی فراہمی کا مربوط اور موئثرذریعہ ثابت ہو گا۔