اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں تعینات سابق ہائی کمشنر عبدالباسط نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سلمان شہبازکا بھارتیوں کو ویزہ دینے کیلئے ہر ماہ فون آتا تھا، میں سلمان شہباز کو ہمیشہ یہی کہتا تھا کہ آپ ویزہ کے طریقہ کار کو اپنائیں لیکن بعض اوقات جندال کے بہت قریبی دوستوں کو بھی ویزہ جاری کرنا پڑتا تھا۔ عبدالباسط نے کہاکہ بھارت کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے نوازشریف کی کوشش اور خواہش غلط ہو سکتی ہے کہ ان کی کوشش تھی کہ مودی کے ساتھ ذاتی طور پر تعلقات بنائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ
جہاں تک نوازشریف کو کشمیر ایشو کو آگے لے کر جانے کی اپروچ تھی اس سے ہمیں اختلاف رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شریف فیملی کے جو بزنس مفادات ہیں تو ان کی شوگر ملز ہیں، مجھے یاد ہے کہ نوازشریف کے بھتیجے کا ہر مہینے تقریباً ایک فون ضرور آتا تھا کہ فلاں فلاں شخص کو ویزہ دیں۔ عبدالباسط نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف نے کچھ ایسی چیزیں بھی کیں جو ہماری ریاست کے مفاد میں نہیں تھا۔ پٹھان کوٹ کے واقعے پر2016ء میں بھارت کے کہنے پر گوجرانوالہ ایف آئی آر کاٹ دی، جومناسب نہیں تھا۔