لاہور (آن لائن) سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کی اپیل پر جیّد علمائے اہل سنت اور مفتیان کرام نے کرونا وائرس کی پھیلتی وبا سے پیدا ہونے والی سنگین صورت حال پر شرعی اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے ہر طرح کی احتیاطی تدابیر اختیار کرنا فرض ہے۔ انسانی جانیں بچانے اور وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لئے حکومتی ہدایات پر عمل پوری قوم کے لئے لازم ہے۔
علمائے اہل سنت حکومتی اقدامات کی تاہید و حمایت کرتے ہیں۔ شرعی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ علمائے اہل سنت تمام مذہبی اجتماعات ملتوی کر کے کرونا آگاہی مہم چلائیں گے۔ علماء و مشائخ نازک صورت حال میں قوم کی راہنمائی کا فریضہ ادا کریں گے اور کرونا وائرس کے خلاف قوی جنگ میں حکومت کا ساتھ دیں گے۔ علماء نے کہا ہے کہ لوگ مصافحہ اور معانقہ کی بجائے صرف السلام علیکم کہنے پر اکتفا کریں۔ مساجد میں صرف با جماعت فرض ادا کریں اور دعا و استغفار کریں جبکہ بقیہ نماز گھروں میں ادا کریں کیونکہ نماز کی سنتیں اور نوافل گھروں میں پڑھنا زیادہ ثواب کا باعث ہے۔ جمعہ کے اجتماعات میں کرونا آگاہی سے متعلق صرف دس منٹ کا مختصر اردو خطبہ دیا جائے۔ مساجد کے دروازوں پر سینی ٹائیزر کا بندوبست کیا جائے گا اور ماسک تقسیم کئے جائیں گے۔ اعلامیہ میں اپیل کی گئی ہے کہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں مخالفانہ سیاسی بیان بازی ترک کر کے قومی قیادت کرونا وائرس کے خلاف جنگ لڑنے کے لئے متحد ہو جائے۔ حکومت کرونا سے نمٹنے کے لئے موثر، فعال، منظم اور مربوط حکمت عملی اختیار کرے۔ صحت، معیشت اور اشیائے خورد و نوش کے ممکنہ بحران سے نمٹنے کے لئے ضروری حفاظتی تدابیر اور قومی یکجہتی کی ضرورت ہے۔ حکومت فوری طور پر ملک میں نیشنل ہیلتھ ایمرجنسی لگائے۔ سرکاری دفاتر کے اوقات کار کم کئے جائیں۔ ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزوں کو آہنی ہاتھوں سے کچلا جائے۔ ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی خلاف اسلام عمل اور بدترین گناہ ہے۔ حکومتی سطح پر رجوع الی اللہ مہم کا اعلان کیا جائے۔ معمولی جرائم کے ملزمان فوری رہا کئے جائیں۔
عالمی برادری کرونا سے متاثرہ ترقی پذیر ممالک کے قرضے معاف کرے۔ حکومت ماسک اور سینی ٹائزر گھروں میں تیار کرنے کی ترکیب کی تشہیر کرے۔ اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مساجد کو بند نہیں کریں گے۔ علماء نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلیں۔ غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں۔ باوضو رہنے اور بار بار صابن سے ہاتھ دھونے کو معمول بنائیں۔ گھروں میں
قرآن مجید کی تلاوت کثرت سے کی جائے۔ قوم گھبراہٹ اور خوف و ہراس کا شکار نہ ہو۔ اعلامیہ میں سعودی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ خانہ کعبہ اور مسجد بندی کو کھولا جائے ۔ اعلامیہ جاری کرنے والے علماء میں مفتی گلزار احمد نعیمی، شیخ الحدیث علامہ محمد سعید قمر سیالوی، ڈاکٹر مفتی محمد کریم خان، مفتی محمد حسیب قادری، علامہ نعیم جاوید نوری، علامہ حامد سرفراز، علامہ ارشد مصطفائی،
مولانا محمد اکبر نقشبندی، مفتی مشتاق احمد نوری، مولانا محمد علی نقشبندی، علامہ ممتاز ربانی، علامہ سعید احمد نقشبندی، علامہ راحت عطاری، مولانا قاری فیض بخش رضوی، علامہ سید شمس الدین بخاری، مفتی محمد اقبال چشتی، مفتی مسعود الرحمن، مفتی فضل جمیل رضوی، علامہ لیاقت علی، علامہ رضوان یوسف، مفتی عمران انور نظامی علامہ محمد بلال طارق، مفتی محمد افضل نعیمی، مفتی محمد عظیم قادری، مفتی محمد سلیم، مفتی امان اللہ شاکر، مفتی محبوب احمد شرقپوری، مفتی محمد اکبر ساقی اور دیگر شامل ہیں۔