اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ میں پشاور میٹرو تحقیقات کے حکم کے خلاف خیبر پختونخواہ حکومت کی اپیل کی سماعت کے دور ان کے کی کے حکومت نے پشاور میٹرو منصوبہ کے 100 ارب میں تکمیل کی خبروں کی تردید کردی جبکہ عدالت عظمیٰ نے درخواست گزار عدنان آ فریدی کوحکومتی جواب پر تیاری کی مہلت دے دی ۔ منگل کو جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے
کیس کی سماعت کی۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ منصوبہ کی کتنی لاگت ہے ۔ نمائندہ پشاور ٹرانسپورٹ بلال جھگڑا نے کہاکہ پشاور میٹرو کا کل بجٹ 66.4 ارب روپے ہے ۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ سنا ہے کسی جگہ سے میٹرو بسیں گز بھی نہیں سکتی ؟ ۔ بلال جھگڑا نے کہاکہ ایسا صرف میڈیا پر چل رہا ہے منصوبہ میں ایسا کچھ نہیں ۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ پشاور ہائیکورٹ نے تو فیصلے میں کہا قوم کا پیسہ ضائع ہو رہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ منصوبے کی سترہ ارب سے لاگت تو بڑھی ہے ۔ وکیل بی آر ٹی نے کہاکہ لاگت بڑھنے کی وجہ پی سی ون میں تبدیلی اور دو کلومیٹر کا اضافہ ہے ۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ ہائیکورٹ نے ایک رہائشی گھر سے متعلق درخواست کو منصوبے سے منسوب کر کے فیصلہ جاری کردیا ۔ ایڈووکیٹ جنرل نے کہاکہ ہائیکورٹ کی ہر آ بزرویشن کا جواب دیا ہے ۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ اگر ایک شخص کے معمول سے ہٹ کر داد رسی کی تو سارا شہر امڈ آئے گا ۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ منصوبے کی 17 فیصد قیمت تو بڑھی ہے ۔ جسٹس فیصل عرب نے کہاکہ بعض اوقات ٹھیکدار حضرات خود بھی پیسے بڑھانے کیلے تاخیر کرتے ہیں ۔ بلاول جھگڑا نے کہاکہ منصوبہ اپنے ٹائم لائن کے مطابق چل رہا ہے ۔ جسٹس عمر عطاء بندیا ل نے کہاکہ کیا منصوبے کے تمام مراحل قواعد و ضوابط کے مطابق طے کئے گئے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ عدالت منصوبے کے مراحل کا جائیزہ ضرور لے گی ۔جسٹس عمر عطا بندیال نے درخواست گزار عدنان آفریدی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ کئی دفعہ ملک و قوم کیلئے قربانی دینا پڑتی ہے ۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ جانتے ہیں کہ بی آ ر ٹی منصوبہ تکمیل کے قریب ہے ۔ عدالت نے درخواست گزار عدنان آ فریدی کوحکومتی جواب پر تیاری کی مہلت دے دی ۔ بعد ازاں کیس کی مزید سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی گئی ۔