کوئٹہ (این این آئی) نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کو عالمی ادارہ صحت نے وبائی مرض قرار دیا ہے بلوچستان کے اضلاع خاران،نوشکی، واشک، چاغی، کیچ، گوادر، پنجگور، قلعہ عبداللہ اور کوئٹہ میں ایران سے ہزاروں زائرین بذریعہ روڈ تفتان سے کوئٹہ بسوں سفر کر کے پہنچے ہیں اور اگر کسی بھی بس میں ایک بھی شخص کورونا سے متاثر ہے تو پوری بس میں دوسرے مسافروں کو متاثر کر سکتا ہے
ترجمان نے کہا کہ ابھی سکھر میں جو زائرین تفتان سے آئے تھے ان میں سے 50سے زائد لوگوں میں کورونا وائرس پایا گیا ہے ایران سے آمد ورفت اب بھی جاری ہے ڈیزل اور پٹرول کی سمگلنگ بھی جاری ہے اور ان ڈائیوروں حضرات کو آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے وہ متاثر ہوئے تو انکے خاندان میں بھی کورونا وائرس منتقل ہو سکتا ہے،ترجمان نے کہا کہ جواضلاع ایران اور افغانستان سے منسلک ہیں ان میں لیبارٹریاں قائم کی جائیں کیونکہ اسکریننگ کی جو طریقہ کار ہے وہ بلکل ناکام ہوچکا ہے صرف جسم کا درجہ حرارت چیک کیا جاتا ہے اور 14دن کے بعد ایران سے آنے والے افراد کو واپس جانے دیا جارہا ہے اگر کسی کی وقت مدافعیت مضبوط ہے تو اس انسان کو 20دن تک بھی بخار نہیں ہو سکتا ترجمان نے کہا کہ بارڈر کیساتھ منسلک اضلاع میں ایمرجنسی نافذ اور لیبارٹریوں کا قیام عمل میں لا یا جائے حکومت بلوچستان اس اہم انسانی مسئلے کو سنجیدگی سے لے اور وفاق کو بھی فرض بنتا ہے کہ وہ بلوچستان کے عوام کو تحفظ فراہم کرے ترجمان نے کہا کہ چین کے تجربات سے استفادہ کیا جائے اور چینی حکومت جو سی پیک کے لئے کوشا ں ہے بلخصوص بلوچستا ن کے ان اضلاع میں لیبارٹری قائم اور حفاظتی کٹ لوگوں کو فراہم کرے۔