اسلام آباد (این این آئی) چینی سفیر یائو جنگ نے کہا ہے کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت کاروباری لوگوں کی اہمیت زیادہ ہے، کاروباری لوگوں اور سماجی شعبے کو شریک کیا جائیگا،پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ زراعت کی پیداوار بڑھانے کیلئے ریسرچ ٹیکنالوجی اور کمرشل تعاون کو بڑھائیں گے۔
منگل کو پاکستان اور چین کے نجی شعبے کے درمیان صنعتی شعبے میں تعاون پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر یائو جنگ نے کہاکہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت کاروباری لوگوں کی اہمیت زیادہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ دوسرے مرحلے میں کاروباری لوگوں اور سماجی شعبے کو شریک کیا جائیگا،پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ زراعت کی پیداوار بڑھانے کیلئے ریسرچ ٹیکنالوجی اور کمرشل تعاون کو بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ سماجی شعبے میں تعلیم صحت فنی تعلیم اور پانی کے بہتر استعمال میں مدد دیں گے۔ انہوںنے کہاکہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبوں میں پاکستان کو مدد دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک کے تحت چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو فروغ دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ چین میں ترقیاتی عمل کا آغاز چھوٹے اور درمیانے درجے کے ادارے سے ہوا۔ سمیینار سے خطاب کرتے ہوئے عبد الرزاق دائود نے کہاکہ سی پیک کے مستقبل پر کافی باتیں ہو رہی ہیں ،سی پیک پاکستان کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ چین نے بجلی کے بحران سے ملک کو نکالا۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک میں اب صنعتی ریلویز اور زرعی شعبے میں تعاون میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ گوادر میں چند صنعتوں کو لگانے کے کام کا آغاز ہو چکا۔
سی پیک سے پاکستان کو مستقبل میں بھی بہت فوائد حاصل ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے ابتدائی طور پر معاشی استحکام کیلئے کام کیا۔ انہوںنے کہاکہ حکومتی اقدامات کے باعث برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں کمی ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ روپے کی قدر میں بھی استحکام آیا ،معیشت میں استحکام ہے ،بین الاقوامی منڈیوں میں بحران سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت چین کے آزاد تجارت معاہدے میں مراعات دینے پر مشکور ہوں۔
انہوں نے کہاکہ کرورنا وائرس کے خاتمے سے پاکستان کی برآمدات بڑھانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ خصوصی اقتصادی زونز میں کسی بھی ملک کے سرمایہ کار سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ٹیکسٹائل سیکٹر کی اب بڑی مشکل اپنی پیداوار کو فوری بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پورپ اور چین کی مارکیٹ میں انکو رسائی حاصل ہے۔ انہوںنے کہاکہ چینی سفیر یاؤ جنگ کی بھی سی پیک کیلئے عظیم خدمات ہیں جس پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
سیکرٹری سرمایہ کاری بورڈ عمر رسول نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقعے موجود ہیں۔ پاکستانی رہنمائوں نے کہاکہ پاکستان کی معیشت میں استحکام آ گیا ہے ،حکومت ملک کی ترقی کیلئے بنیاد فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم چین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری پر راغب کر رہے ہیں،سی پیک کے دوسرے مرحلے میں نجی شعبے کو سرمایہ کاری کرنا ہے۔
چین کی حکومت کی پالیسی ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھے۔ پاکستانی حکام نے کہاکہ ہم خصوصی اقتصادی زونز کو کامیابی کی مثال بنانا چاہتے ہیں،دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ منصوبوں کیلئے بہت محنت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کی حکومتیں اس پر عملدرآمد کو تیار ہیں،چینی کی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کو تیار ہیں،حکومت پاکستان ملک میں سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ٹیکسٹائل بس ٹرک اور ٹائر کے شعبوں میں پاک چین مشترکہ سرمایہ کاری کا آغاز ہو چکا،چین کو پاکستان کے معاشی استحکام کا یقین ہے ۔ انہوں نے کہاکہ چین کے نجی شعبے کو پاکستان کی معیشت پر اعتماد ہے۔