اسلام آباد (نیوزڈیسک )ماہرین طب کا کہنا ہے کہ گرم موسم میں ہیٹ اسٹروک کے واضح امکانات ہوتے ہیں ، موسم کی سختی کے پیش نظر انتہائی سادہ سحر وافطارکی جائے ،گرم موسم میں گوشت کھانے سے بیماریاں ہوسکتی ہیں، سحری میں سبزیوں کا استعمال رکھاجائے جبکہ لسی انتہائی مفید ہے۔گرم موسم میں افطار میں حد سے زیادہ کھانے سے پیٹ خراب ہونے کااحتمال ہے لہٰذا افطار میں پانی یا گھرکے مشروبات کوزیادہ اہمیت دیں، افطار میں سافٹ ڈرنکس کا استعمال معدے کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے کیونکہ سارا دن روزے کے بعد سافٹ ڈرنکس معدے میں جاکر تیزابیت پیداکرنے کا سبب بنتی ہے۔ماہرین غذائیت کا کہنا تھا کہ افطار میں پھلوں کا بادشاہ آم کا استعمال انتہائی فرحت وتوانائی بخش ہے، آم میں مختلف وٹامنز شامل ہیں جو قدرتی طورپر توانائی فراہم کرتا ہے، آم کا جوس انتہائی مفید ہوتا ہے لیکن کسی بھی پھل کے جوس کو فوری استعمال کرنا فائدے مند ہے جوس نکال کر فریج میں رکھ دینا مناسب نہیں کیونکہ اس میں مختلف جراثیم کی نشوونماکے امکانات ہوجاتے ہیں لہذا پھل کوجوس نکلنے کے فوری بعد اس کو استعمال کرلینا چاہیے ماہرین نے بتایاکہ سحر میں کوئی ایک پھل کااستعمال انتہائی مفید ہوتاہے۔پھل میں فائیبر شامل ہوتے ہیں،سحر میں سفید آٹے کی روٹی کی بجائے لال آٹے کی روٹی کا استعمال مفید ہوتا ہے وہ آٹا جس میں بھوسی شامل ہو صحت کے فائدے مند ہوتا ہے کیونکہ بھوسی والے آٹے اور فائیبر والی کھانے کی اشیا جسم میں آہستہ آہستہ جذب ہوتی جوجسم کو توانائی بخشتی رہتی ہے،گرم موسم میں سحر وافطارکے دوران پانی اور لیمن پانی کا استعمال زیادہ رکھاجائے اورمرغن اشیا کے کھانے سے پرہیزکیاجائے،سحر وافطار میں پھلوں کا استعمال نقصان دہ ہوتا ہے۔