لاہور (آن لائن) پنجاب حکومت نے محکمہ پولیس میں اصلاحات لانے کا اعلان کردیا ہے۔ جس کے تحت پنجاب پولیس کے شعبہ انویسٹی گیشن، شعبہ ٹرانسپورٹ، ملازمین کی بھرتی، چیمبرز اور تھانوں کی عمارتوں کی تعمیر سمیت پولیس سے متعلقہ دیگر امور شامل ہیں۔
صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے پریس کانفرنس میں پولیس کی اصلاحات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمیں پولیس کی کارکردگی کو دیکھنا ہے تو اس سے پہلے ہمیں پولیس کو فراہم کئے گئے وسائل کو سامنے رکھنا ہوگا۔ سابقہ حکومت نے پولیس کے بجٹ میں اضافہ نہ کیا جس کے باعث محکمہ پولیس میں 61934 طریقہ کار رائج ہے۔ پنجاب پولیس کی 70 فیصد گاڑیاں پرانی ہیں۔ جس کو سامنے رکھتے ہوئے پنجاب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ پنجاب پولیس کے شعبہ انویسٹی گیشن میں قتل کی تحقیقات کرنیوالے اہلکار کو 525 روپے فی کس دینے کی بجائے 30 ہزار روپے فی کس دیا جائے گا۔ گزشتہ 16 سال سے لگائے گئے چیمبروں کو تبدیل کیا جائے گا۔ تھانوں کی زیر تعمیر عمارتوں کی تعمیر کو مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ریونیو نے پنجاب پولیس کی 151 تھانوں کی عمارتوں کی تعمیر کے گئے اراضی فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ تھانوں کے زیر استعمال 500 گاڑیاں ناکارہ ہوچکی ہے۔ اس لئے تھانوں کی نئی گاڑیاں دی جائیں گی۔ محکمہ پولیس میں وزیراعلیٰ پنجاب کی منظوری پر 10500 اہلکاروں کی بھرتی کی جائے گی۔ ہائی وے پولیس کو 70 فیصد نئی گاڑیاں فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک کی پولیس کے مقابلے میں پنجاب پولیس کو دستیاب وسائل کم ہیں۔ لہٰذا پولیس کے بجٹ میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ آنے والے مالی سال میں بھی پولیس کے بجٹ میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔