کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)معروف ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی یہ نعرہ لگائے کہ ’’میرا جسم میری مرضی ‘‘ تو اس کا مطلب یہی بنتا ہے کہ جس باپ نے آپ کو پالاوہ آپ پر کوئی حق نہیں رکھتا ، جس بھائی نے ہمیشہ آپ کی حفاظت کی اس کا آپ پر کوئی حق نہیں ۔ ان کاکہنا تھا کہ میرامعاشرہ ایسا نہیں ہے ، میرے ہاں ادب سکھانے میں ماں باپ اور بھائی کا ہاتھ ہوتا ہے ۔ معروف
رائٹر کا مزید کہنا تھا کہ اگر کوئی کہے کہ ’میرا جسم میری مرضی‘ تو اسکا مطلب ہے کہ ایک خاص عمر میں آپکا جسم آپکے حوالے کردیا جائے، وہ عمر چاہے بارہ سال کی عمر ہے یا اٹھارہ سال کی۔شریعت کی بات نہیں کروں گا لیکن چودہ سوسال قبل اس کا اختیار صرف ماں باپ کو دیا گیا اور ان سے کہا گیا کہ عورت سے ان کی مرضی پوچھی جائے اگر آپ مرضی کی بات کرتے ہیں تو میں اس میں آپ کیساتھ ہوں ۔