اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

حکومت نے پٹرول پر ٹیکس میں 106 فیصد اضافہ کر دیا جس کے بعد حکومت پٹرول سے ہر ماہ 10 ارب روپے مزید ٹیکس وصول کرے گی، اگر حکومت نے برطانیہ سے میاں صاحب کو ڈی پورٹ کرنے کی درخواست کر دی تو ن لیگ کی حکمت عملی کیا ہو گی؟ جاوید چودھری کا تجزیہ

datetime 2  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کسی گاؤں میں سیلاب آ گیا، حکومت کا نمائندہ گاؤں پہنچا، سیلاب کا بہاؤ دیکھا اور لوگوں سے مخاطب ہوا، پانی تیز ہے، بہاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے اور پانی خطرے کے نشان سے دو فٹ اونچا ہو چکا ہے، گاؤں کے لوگ ڈر گئے اور انہوں نے پوچھا ”اب کیا ہو گا“ حکومتی نمائندے نے ہنس کر جواب دیا ”ڈرنے کی کوئی بات نہیں، ہم نے انتظام کر دیا ہے، میں نے خطرے کے نشان کو دو فٹ سے بڑھا کر چار فٹ کر دیا ہے،

ہم اب سیلاب سے دو فٹ اونچے ہو چکے ہیں۔ ہماری حکومت نے بھی مہنگائی اور معاشی بدحالی کے سیلاب کا ایک دل چسپ حل نکالا، عالمی منڈی میں پٹرولیم کی مصنوعات کی قیمتوں میں تیس فیصد کمی آ گئی، حکومت نے یہ فائدہ عوام کو دینا تھا لیکن اس نے کل پٹرول پر ٹیکس میں 106 فیصد اضافہ کر دیا جس کے بعد حکومت پٹرول سے ہر ماہ 10 ارب روپے مزید ٹیکس وصول کرے گی، فروری کے مہینے میں پٹرولیم لیوی چار روپے 75 پیسے تھی، یہ مارچ سے 19 روپے 75 پیسے ہو گئی ہے یوں آپ دیکھ لیجیے حکومت نے کتنی خوب صورتی سے خطرے کی لکیر نیچے سے اوپر کھسکا کر ملک کو نقصان سے بچا لیا، میں اس زبردست فیصلے پر حکومت کو مبارک باد پیش کرتا ہوں اور ہم آج کے ایشو کی طرف آتے ہیں، میاں نواز شریف چارہفتوں کے لیے علاج کے لیے لندن گئے تھے، چودہ ہفتے ہو چکے ہیں لیکن علاج ابھی شروع نہیں ہوا چناں چہ حکومت کے وزراء نے میاں نواز شریف کی بیماری کو جعلی کہنا شروع کر دیا، یہ الزام کس حد تک درست ہے، میاں نواز شریف کب واپس آئیں گے اور اگر حکومت نے برطانیہ سے میاں صاحب کو ڈی پورٹ کرنے کی درخواست کر دی تو ن لیگ کی حکمت عملی کیا ہو گی جب کہ شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کا کہنا ہے ہم نیب کی حراست میں ضرور رہے لیکن ہماری تفتیش نہیں ہوئی، یہ الزام کس حد تک درست ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…