منگل‬‮ ، 01 اکتوبر‬‮ 2024 

عصر حاضر کی پاکستانی خواتین

datetime 26  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

عصر حاضر کی عورت اپنی صلاحیتوں کو مقامی برادری کے ساتھ وابستہ روایتی افکار اور سماجی توقعات سے بالا تر تصور کرتی ہے ۔ اب معاشرہ نئے افکار کی حامل خواتین حد بندی نہیں کرتا یہ وہ مقام ہے جو عورت نے اپنی جدوجہد سے حاصل کیا۔ اس عورت نے اپنے حقوق و ضروریات کیلئے بولنا سیکھا اور اپنے خوابوں کی تعبیر کیلئے محنت کرنے میں کبھی عار محسوس نہیں کی۔

#MeTooاور#TimesUPکی بھڑتی ہوئی تحریک کی بدولت عورتیں دنیا بھرمضبوط ہو رہی ہیں اور اپنے حقوق کے حصول کیلئے سر بکف ہیں۔ یہ دنیا بھر میں خواتین کو با اختیار بنانے کا دور ہے۔ مگر کیا پاکستان میں ایسا ہو رہا ہے؟ آج یہی ہمارا سوال ہے۔خواتین پاکستان کی کل آباد کا 48.76فیصد ہیں، ہم میں سے نصف خواتین ہیں۔ اور اکثریت نوجوان عمر پر مشتمل ہے۔ نوجوان با صلاحیت خواتین اپنے اور اپنے ملک کا نام روشن کرنے کے جذبے سے سرشار ہیں۔ لہذا عصر حاضر کی خواتین پاکستان کی معیشت میں کس حد تک اپنا حصہ شامل کر رہی ہے۔ پاکستان میں صرف25فیصد خواتین افرادی قوت کا حصہ ہیں۔ چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ! جب دنیا صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے بارے میں بات کر رہی ہے ، تو پاکستان میں خواتین کے لئے کیریئر میں اضافے کے لئے جدوجہد مسلسل جاری ہے۔ جہاں خواتین کیلئے روزگار کے کم مواقع میسر ہیں وہاں انہیں کم اجرت بھی دی جاتی ہے۔ تقریباً65فیصد خواتین ڈاکٹر شادی کے بعد اپنا پیشہ چھوڑ جاتی ہیں اور80فیصد بزنس گریجویٹس شادی کے بعد گھر میں بیٹھ جاتی ہیں۔ اسی طرح، 10فیصد سے بھی کم خواتین کاربار سے وابستہ ہیں۔

مالی اعانت ، رہنمائی ، نیٹ ورکنگ اور سپورٹ سسٹم کی عدم فراہمی بڑی وجہ قرار دی گئی ہے۔IMFکی حالیہ سٹڈی کے مطابق خواتین کی معاشی با اختیاری ، ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے”، اور یہ پاکستان کی GDPمیں 30فیصد تک اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔ لہذا، ہم درج بالا مسائل پر کسی طرح سے قابو پا سکتے ہیں۔ کیا ہیں احجاج کرنے چاہئیں کہ خواتین کو بڑھنے کیلئے برابری کے مواقع اور اجرت فراہم کی جائے؟ کیا ہمیں چھوٹے اور درمیانے سائز کے کارباروں کے فروغ کیلئے پالیسیوں کا انتظار کرنا چاہیے؟

یا ہمیں آج کی عورت کی طرح دوسروں پر انحصارترک کر کے اپنے پائوں پر کھڑا ہونا چاہیے ؟جدید افکار کی حامل خواتین کو اپنے مسائل کا حل خود نکالنا ہو گا۔ آئو اس چیز پر غور کریں کس معاشی طو رپر کس طرح سے با اختیار ہو اجا سکتا ہے اور اپنی شرائط پر کس طرح سے افرادی قوت کا حصہ بن سکتے ہیں۔جو اب بالکل واضع ہے۔فری لانسنگ! درست مہارتوں کا استعمال بروے کار لاتے ہوئے آپ اپنے گھر میں بیٹھے ڈالرز میں کما سکتے ہیں بغیر کسی قسم کے صنفی امتیاز کا سامنا کرتے ہوئے اور بغیر 9سے5بجے تک دفاتر میں رہتے ہوئے۔

پاکستان عالمی فری لانسنگ کی منڈی میں تیسرے نمبر پر ہے۔ ایک اندازے کے مطابق سال2020تک یہ مارکیٹ250بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی، کیونکہ دنیا بھر میں ریموٹ ورک کا ماحول بڑھ رہا ہے بالخصوص فری لانسنگ ویب سائٹس جیسا کہ Upworkاور Fiverr۔ عصر حاضر کی خواتین کیلئے ایک بڑا موقع۔فری لانسنگ کے فروغ کے لئے ، حکومت پاکستان نے بہت سے اقدامات اٹھائے ہیں جن میں ایک فروغ پزیر اور کامیاب پروگرام ڈیجی سکلز پروگرام ہے۔ یہ پروگرام وزارت انفارمیشن ٹکنالوجی اور ٹیلی کام کے تحت Ignite کے ذریعہ چلایا جا رہا ہے۔

ڈیجی سکلز ڈاٹ پی کے ایک آن لائن پورٹل ہے جو فری لانسنگ ملازمتوں کے حصول کیلئے ضروری ڈیجیٹل مہارت کی تربیت مفت فراہم کرتا ہے۔ فری لانسنگ، ای کامرس مینجمنٹ، ڈیجیٹل لٹریسی، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، آٹو کیڈ، ورڈ پریس، کری ایٹو رائٹنگ، کوئک بکس، گرافک ڈیزائن اور سرچ انجن آپٹمائزیشن کے کورسز شامل ہیں۔ ایک سال کے عرصے میں 4لاکھ55ہزار لوگوں کو تربیت فراہم کی گئی اور وہ 2000ہزار امریکی ڈالر کما رہے ہیں۔ مزید برآں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ پروگرام میں شمولیت کرنے والوں میں خواتین کی سیکھنے کی شرح زیادہ بہتر ہے اور کورسز کو انتہائی مفید تصور کرتی ہیں۔

“میں نے ڈیجیٹل مارکیٹنگ اورایس ای او کے شعبے میں فری لانسر کے طور پر کام کرنا شروع کیا۔ کورسز کی تکمیل سے آج تک، میں نے 40پراجیکٹس5سٹار ریٹنگ کے ساتھ مکمل کیے” حائفہ حلیم سعدیہ، جس نے 1048امریکی ڈالر کمائے۔یہ پاکستان میں عصرحاضر کی خواتین کی حقیقی نمائندگی ہے، جو سماجی دبائو اور رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے اپنے روشن مستقبل کا اپنی شرائط پرفیصلہ کرتی ہیں۔ ملالہ یوسف زئی نے ایک موقع پر کہا،” کبھی اس بات کا انتظار مت کریں کہ کوئی آپ کیلئے بات کرے گا، یہ تم ہو جو دنیا کو بدل سکتے ہو”۔ یہ وقت ہے کہ خواتین آگے بڑھیں اور ملک کی معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔



کالم



ہرقیمت پر


اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…