اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

حکومت کی طبعی موت ہوچکی، اب ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری ہوگا اتحادیوں حکومت سے ایسے بھاگیں جیسے کروناوائرس سے لوگ بھاگتے ہیں ؟میاںشہباز شریف کی وطن واپسی ، حکومت کیخلاف طبل بجا دیا گیا

datetime 18  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( آن لائن ) مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ حکومت کی طبعی موت ہوچکی، اب ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری ہوگا، ڈیتھ سرٹیفکیٹ اس دن ملے گا جس دن اتحادی سمجھیں گے کہ یہ بدبوہمیں بھی بیمار کردے گی، پھرایسے بھاگیں گے جیسے کرونا وائرس سے لوگ بھاگتے ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ملک کی ساری سیاست آج بھی نوازشریف کے گرد گھوم رہی ہے،

نوازشریف سے شکایت کیا ہے؟ کہ نوازشریف اور مریم نواز خاموش کیوں ہیں؟بھئی اگر نواز خاموش ہیں تو پھر سیاست ان کے گرد کیوں گھوم رہی ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ مسلم لیگ ن کی سیاست خاموش نہیں ہے۔نوازشریف کی سیاست بول رہی ہے۔ آرمی ایکٹ ترمیم کیلئے ووٹ کیوں نہیں دیا، اس بات کا میں صرف پارٹی کو جواب دہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہماری سیاست اس وقت کروٹیں بدل رہی ہے۔میں نے جو کچھ کیا ہے یہ میرا ذاتی فیصلہ ہے، اس کی میں ساری ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عمران خان جاچکے ہیں، کیونکہ اب پی ٹی آئی کا پرچم لے کر کسی گلی محلے سے گزرنا ممکن نہیں ہے۔اس پر آوازیں کسی جاتی ہیں۔ پرویز رشید نے کہا کہ حکومت کی طبعی موت ہوچکی ہے، اب ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری ہونا ہے۔ڈیتھ سرٹیفکیٹ اس دن ملے گا جس دن اتحادی جو حکومت کا سہارا بنے ہوئے ہیں ، جب اتحادی سمجھیں گے کہ اس میں ایسی بدبو آنی شروع ہوگئی ہے،کہ یہ ہمیں بھی بیمار کردے گی، جیسے کرونا وائرس سے لوگ بھاگتے ہیں ایسے ہی اتحادی بھی بھاگیں گے۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنماء رانا تنویر حسین کا کہنا ہے کہ شہباز شریف جلد پاکستان آکر ایک ایسی تحریک چلائیں گے، جس سے حکومت کو گھر جائے گی۔ شاہد خاقان عباسی کو اپوزیشن لیڈر نہیں بنایا جا رہا، قائد حزب اختلاف شہباز شریف ہی رہیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…