منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

اب تمام کمپیوٹر بھارت کی ایجنسیوں کی پہنچ میں، کسی بھی کمپیوٹر کے ڈیٹا کو چیک کرسکتی ہیں، انتہائی تہلکہ خیز انکشافات

datetime 17  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (نیوز ڈیسک) بھارت میں انٹیلی جنس بیورو سے لے کر این آئی تک دس سینٹرل ایجنسیاں اب کسی بھی کمپیوٹر میں موجود، ریسیو اور اسٹورڈ ڈیٹا سمیت کسی بھی معلومات کی نگرانی، انٹرسپیٹ اور ڈکرپٹ کرسکتی ہیں۔ وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ایک حکم کے مطابق 10 ایجنسیوں کے پاس اختیار ہے کہ وہ کسی بھی کمپیوٹر کے ڈیٹا کو چیک کرسکتی ہیں۔

ان ایجنسیوں میں انٹیلی جنس بیورو، نارکوٹکس کنٹرول بیورو، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ، سینٹرل ٹیکس بورڈ، ریونیو انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ، مرکزی تفتیشی بیورو، قومی تفتیشی ایجنسی، کابینہ سکرٹریٹ (آر اینڈ ارے ڈبلیو) ڈائریکٹوریٹ آف سگنل انٹیلی جنس (جموں و کشمیر)، نارتھ ایسٹ اور آسام کے علاقوں کیلئے اور پولیس کمشنر دہلی کا شامل ہیں۔بھارتی وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار کے مطابق اس آرڈر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اختیارات میں توسیع کر دی گئی ہے تاکہ وہ موجودہ دور کی ضروریات کو پورا کر سکیں۔ یہ حکم نامہ 20 دسمبر کو جاری کیا گیا تھا۔ جس کے بعد اس پر عوام کا شدید ردعمل دیکھنے میں آیا اور اس حکم سے سیاستدانوں اور شہریوں نے آن لائن شدید مذمت کی ہے۔ اس حکم کے مطابق سبھی سبسکرائبر یا سروس پرووائیڈر اور کمپیوٹر کے مالک کو ایجنسیوں کو تکنیکی تعاون دینا ہوگا۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتے، تو انہیں سات سال کی سزا کے ساتھ جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔ شدید ردعمل کے بعد حکومت یہ واضح کرنے پر مجبور ہوگئی کہ یہ آرڈر نیا نہیں ہے اور وہ محض ان اختیارات کا اعادہ کر رہی ہے جو ان ایجنسیوں کو پہلے سے دستیاب تھے۔ نئے حکم سے ان ایجنسیوں کے اختیارات میں بہت اضافہ ہوگیا ہے، جنہیں پہلے صرف کالز یا ڈیٹا کو روکنے کی اجازت تھی۔ بنیادی طور پر اب سرکاری ادارے آپ کی کالیں ٹیپ کر سکتے ہیں، آپ کی آن لائن کمیونیکشن کو پڑھ سکتے ہیں، آپ کے کمپیوٹر پر محفوظ ڈیٹا تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں چاہے وہ انٹرنیٹ سے منسلک ہے یا نہیں اور ساتھ ہی کسی ڈیجیٹل معلومات کو روک سکتے ہیں۔ پہلے ڈیٹا اسکین کرنے کے اختیارات مختلف ایجنسیوں کو دیے گئے تھے لیکن اب موجودہ اعداد و شمار، سٹوریج اور پیدا ہونے والے ڈیٹا کو بھی روکا جا سکتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…