راولپنڈی (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ جب تک بھارت مقبوضہ کشمیر سے کرفیو نہیں اٹھاتا اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق نہیں دیتا اس وقت تک پاک بھارت مقابلیکشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہونگے، کھیل کے میدانوں سے مثبت رویے پروان چڑھتے ہیں،بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کا پاکستان آنا خوش آئند ہے،
صرف کرکٹ نہیں تمام کھیلوں کے میدان آباد کرینگے، انشاء اللہ پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کا سفر مزید آگے بڑھے گا اور دنیا بھر کی ٹیمیں پاکستان آئیں گی،اگر سیاست میں نہ ہوتی تو ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان ہوتی۔ ہفتہ کووزیر اعظم کی معاون خصوصی برئے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان راولپنڈی اسٹیڈیم پہنچیں جہاں انہوں نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان پہلے ٹیسٹ کے دوسرے روز کا میچ دیکھا بعدازاں وزیر اعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے آفیشل اور صحافیوں سے ملاقات کی۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہاکہ کرکٹ کے میدان سے پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر ہوا ہے۔معاون خصوصی نتے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان کے وژن سے خطے میں پاکستان کا امیج بہتر ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ کھیل کے میدانوں سے مثبت رویے پروان چڑھتے ہیں،بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کا پاکستان آنا خوش آئند ہے۔معاون خصوصی نے کہاکہ پاکستا ن پر امن ملک ہے،ملک میں انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی نیک شگون ہے،ملک کے دیگر شہروں میں بھی کرکٹ بحال کریں گے۔فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ کرکٹ کیساتھ دیگر کھیلوں کے میدان بھی آباد کرنا چاہتے ہیں،کھیلوں کا فروغ صحت مند معاشرے کیلئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے کرکٹ کے ڈھانچے کی ری سٹرکچرنگ کی ہے،ڈومیسٹک سطح سے کرکٹ کے ڈھانچے کو مضبوط کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے اس کھیل کے میدان سے پاکستان کا روش چہرہ دنیا کے سامنے جھلک رہا ہے اور کھیل وہ واحد زریعہ ہے جو قوموں کو یکجا کرتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کے مخالفین کی سازشیں آج ناکام ہوئیں اور بنگلہ دیش کی ٹیم کی شکر گزار ہوں جس نے تمام تر سازشوں کو ناکام بنایا۔ انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیشی حکومت، عوام، بنگلہ دیشی کرکٹ بورڈ اور بنگلہ دیش حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ اس ملک کا وزیر اعظم ایک سپورٹس مین ہے اس کا عزم پاکستان میں کھیل کا فروغ ہے،پاکستانی وزیر اعظم عمران امن کا علم بردار بنا،وزیراعظم عمران خان اپنے عزم کو بار بار دہراتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی کوشش ہوتی ہے کہ امن قائم ہو،یہ ان کی کوششوں کا ثبوت ہے کہ کرکٹ کی بحالی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جہاں کھیلوں کے میدان آباد ہوتے ہیں وہاں سے مثبت پیغام جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کھیل وہ واحد چیز ہے جو دنیا کو اکھٹا کرتے ہیں۔ معاون خصوصی نے کہاکہ میرٹ کی بنیاد پر سلیکشن کر نا اور کرکٹ کو ترجیح دینا یہ سب کیلئے پیغام ہے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ صرف کرکٹ نہیں بلکہ ہم تمام کھیلوں کے میدان آباد کرینگے۔ انہوں نے کہاکہ ایک جنگ کھیل کے میدان میں ہوتی اور ایک اعصاب میں،
اعصاب کی جنگ اگر جیت جائے تو میڈان بھی جیت ہوتی ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ عوام کا جوش و خروش دیکھ کر خوشی ہوئی اور پی ایس ایل میں بھی عوام کو اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ میں خود کرکٹر ہوں اور اگر سیاست میں نہ ہوتی تو ویمن کرکٹ ٹیم کی کوچ ہوتی۔پاک بھارت سیریز کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہاکہ ہمارا ہمسائیہ ملک ہمیشہ ہمارے خلاف سازشو ں میں لگا رہتا ہے انہوں نے کہاکہ اس وقت بھارتی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے
اور وہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں، وادی میں مکمل کرفیو نافذ ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ جب تک بھارت مقبوضہ کشمیر سے کرفیو نہیں اٹھاتا، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند نہیں کی جاتیں اس وقت کرکٹ سمیت بھارت سے کسی معاملے پر بات چیت نہیں ہوسکتی۔ معاون خصوصی نے کہا کہ ہمارے ہمسایہ ملک نے پاکستان میں کرکٹ کے قتل عام کیلئے ہر فورم پر پراپیگنڈا کیا، ہر راستے میں رکاوٹیں کھڑی کیں، پاکستان کے بارے میں غلط بیانہ دنیا کے سامنے رکھا تاہم آج اس کی نفی ہوگئی ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیر سب سے پہلے ہے اور ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے
اور ہم چاہتے ہیں کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق حق خود ارادیت دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر تنازعہ کشمیر حل ہو جائے تو کون نہیں چاہے گا کہ دونوں ممالک کے درمیان کھیل کے مقابلے ہوں، وفود کے تبادلے ہوں، اگر کشمیر میں خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہوگی تو ایسے میں کیسے مقابلے ہوسکتے ہیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ حکومت سپورٹس بورڈ میں اصلاحات لائی ہے، کبڈی کا ورلڈ کپ پاکستان میں منعقد ہو رہا ہے،ہمارے ہاں ہر کھیل میں ٹیلنٹ موجود ہے،اس ٹیلنٹ کو دنیا کے سامنے مقابلے کیلئے تیار کرنا حکومت کا عزم ہے۔ انہوں نے کہاکہ انشاء اللہ پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کا سفر مزید آگے بڑھے گا
اور دنیا بھر کی ٹیمیں پاکستان آئیں گی۔انہوں نے کہاکہ اس وقت پاکستان سیاحت کے حوالے سے دنیا کا محفوظ ترین ملک ہے۔ مختلف ممالک اپنی ٹریول ایڈوائزری میں نرمی کر رہے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ساؤتھ ایشین گیمز کے انعقاد سے ان ممالک کے ساتھ پاکستان روابط مضبوط ہونگے، پاکستان کا ٹیلنٹ دنیا کے سامنے پیش کرنے مواقع میسر آئیں گے۔ اس عالمی ایونٹ پر دنیا کی نظریں ہونگی، حکومت اسے نظر انداز نہیں کر سکتی، اس کیلئے تمام متعلقہ وزارتیں اور ادارے کام کر رہے ہیں، وزیر اعظم اس ایونٹ کیلئے ذمہ داریاں تفویض کر رہے ہیں، یہ ٹیسٹ کیس ہے ہم اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہیں ہم وزارتوں سے بھی کہیں گے کہ وہ میڈیا کو اسے بارے میں آگاہ کریں۔
سیریز کے دور ان مقامی آبادی کے مسائل کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ مقامی آبادی کی جانب سے پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کیلئے دی گئی قربانیوں کو سراہتی ہیں، قوم کے اس جذبہ سے آگاہ ہیں کہ وہ ملکی وقار کیلئے ذاتی مشکلات نظر انداز کر دیتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے سامنے بڑے بڑے مقاصد ہیں جنہیں ہم حاصل کر نا چاہتے ہیں اور اس کیلئے ہمیں قربانیاں بھی دینا پڑتی ہے۔۔ ایک سوا ل کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ کرکٹ کی جنم بھومی ہے، ٹی ٹوئنٹی، ون ڈے اور ٹیسٹ میں اہم کھلاڑیوں کا تعلق سیالکوٹ سے ہے، اس میں استعمال ہونے والا تمام سامان سیالکوٹ میں تیار ہوتا ہے، وہاں کرکٹ کے سٹیڈیم آباد نہ ہو تو یہ زیادتی ہوگی، ہم اس کی بحالی کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میری خواہش ہے کہ پہلے مرحلے میں ویمن ٹیم آکر سیالکوٹ میں کرکٹ کھیلے اور میں اس کیلئے سہولت کاری کاکر دار ادا کررہی ہوں۔ میڈیا کے مسائل کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ آنے والے سپورٹس ایونٹس میں میڈیا کو بھرپور سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ اگر میں سیاست نہ ہوتی تو ویمن کرکٹ ٹیم کی کوچ ہوتی۔