اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اقرا کائنات کا کاشانہ سے کوئی تعلق نہیں رہا تھا۔موت کا دکھ ہے مگر افشاں لطیف اس کو سیاسی رنگ دے رہی ہیں۔چیئرپرسن دارالامان کا اقراء کائنات کی پراسرار موت کے بعد ردعمل۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عائشہ علی بھٹہ کا کہنا ہے متوفی اقرا کائنات جولائی 2015ء میں عدالت کے حکم پر دار الامان لاہور کے حوالے کی گئی۔دارالامان لاہور میں 7 ماہ قیام کے بعد فروری 2016ء میں کاشانہ لاہور کے حوالے کی گئی،جون 2019ء کو افشاں لطیف نے اپنی پسند سےشادی کروا کر کائنات کو رخصت کر دیا۔بعدازاں اقراکائنات کا ادارے سے کوئی تعلق نہیں رہا،وہ اپنے خاوند کے ساتھ رہنے لگی۔انہوں نے مزید کہا کہ اقراکائنات کی وفات کی خبر کے بعد وزیر سوشل ویلفیئر کی ہدایات کے مطابق پوسٹ مارٹم کے آرڈر جاری کیے گئے اور باقاعدہ انکوائری کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔اس معاملے کی مکمل طور پر غیر جانبدارانہ تحقیق کروائی جا رہی ہے۔انہوں نے افشاں لطیف سارے معاملے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔اگر وہ بے بنیاد الزامات لگانے سے باز نہ آئی تو ادارہ اس سلسلے میں کارروائی کرنے کا پورا حق رکھتا ہے۔