دریاخان(آن لائن) حکومت کا پنجاب میں شوگر ملز کو ریگولیٹ کرنیکا فیصلہ،گٹھ جوڑ سے چینی کی قیمت بڑھانے سے روکنے کیلئے حکومت کا سخت ترین سزائیں،جرمانے،اور تمام جرائم کو ناقابل ضمانت قرار دینے کا فیصلہ کرلیا
باوثوق ذرائع صوبہ بھر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کوبااختیار بنانے کے لئے شوگر فیکٹرز کنڑول ایکٹ میں ترمیم کرنیکا فیصلہ،ذرائع مجوزہ قانونی ترمیم کے مطابق کسانوں کو گنے کی ادائیگی میں تاخیر،ناجائز کٹوتی،کم وزن تولنے،حکومت کو درست اور بروقت معلومات میں رکاوٹ ڈالنے،چینی کی ذخیرہ اندوزی،سرکاری قیمت سے زائد پر فروخت،جیسے جرائم پر سزا کو ایک سال سے بڑھا کر 3سال کیا جا رہا ہے ،جبکہ زیادہ سے زیادہ جرمانہ کی حد 50ہزار سے بڑھا کر 50لاکھ،کم سے کم جرمانہ 10لاکھ روپے کیا جائیگا،ذرائع دوسری مرتبہ وہی جرم سرزد ہونے پر جرمانہ کم سے کم جرمانہ 50لاکھ روپے ہوگا،ذرائع ترمیم کا مسودہ محکمہ قانون کو ارسال کردیا گیا،شوگر ایکٹ سے متعلقہ عدالتی مقدمات کی سماعت کم سے کم مجسڑیٹ دفعہ 30 کا جج کرے گا،ذرائع ڈپٹی کمشنر بھکر کو باضابطہ اختیار دیا جارہا ہے،شوگر ملز کے بقایا جات کا تعین کرے،پنجاب لینڈ ریونیو ایکٹ 1967کے تحت بقایا رقم وصول کریں،ذرائع پاکستان شوگر ایڈوازئری بورڈ نے چینی کی برآمد پر پابندی عائد کرنے،چینی کی فروخت پر عائد جی ایس ٹی کی شرح کو %17سیکم کرکے%8کرنے کیلئے وفاقی حکومت کو سفارش کی ہے شوگرملز کی سفارشات میں کہا گیا ہے کہ تمام صوبے گڑ کو ریگولیٹ کرنے کیلئے فریم ورک تیار کریں۔