اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کمر عمر پاکستانی نوجوان اسد اورلڑکی نمرہ سے شادی کا اس وقت ہر طرف چرچا ہے ، سوشل میڈیا صارفین ان کے اس عمل کو خوب سراہا اور داد دے رہے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق عمان میں مقیم پاکستانی نوجوان کمر عمر جوڑے اسد اور نمرہ کی شادی کو لے سوشل میڈیا پر خوب بحث جاری ہے ، صارفین کی بڑی تعداد ان کے حق میں کمنٹس کر رہی ہے
جبکہ کچھ لوگ انہیں تنقید کانشانہ بھی بنا رہے ہیں۔ کچھ لوگوں کے مطابق انہیں پہلے تعلیم پر توجہ اور پھر اچھی نوکری اور اس کے بعد شادی کرنی چاہیے تھی۔ تاہم دولہے اسد کے والد کا کہنا ہے کہ تعلیم مکمل ہونے تک وہی ان دونوں کا خرچ اٹھائیں گے۔جب کہ اسد کا ناقدین کو جواب دیتے ہوئے کہنا ہے کہ جو بولنا ہے بولو مجھے جوچاہئیے تھا مل گیا۔قبل ازیں کم عمری میں شادی کرنے پر جوڑے کو تنقید کا نشانہ بنانے والوں کو جواب مل گیا، دلہا اسد کی بہن تمام لوگوں کے جواب دینے کے لئے میدان میں آگئیں، انہوں نے انسٹاگرام پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ دونوں پر شادی کرنے کے لئے کسی قسم کی زور زبردستی نہیں کی گئی،دونوں اپنے فیصلے پر بے حد خوش ہیں،سوال پوچھنا بند کیا جائے، اپنی پوسٹ میں اسد کی بہن نے کہا کہ میرے بھائی نے والد سے شادی کی بات کی والد لڑکی کے گھر گئے اور ایک سال بعد دونوں کی شادی ہوگئی،ان کی شادی پر کوئی طنز کر رہا ہے اور کوئی انہیں نئے سفر کی مبارکباد دے رہا ہے، غرض جتنے منہ اتنی باتیں سوشل میڈیا پر جاری ہیں لیکن حقیقت میں ان دونوں نے سنت کے مطابق شادی جلد کرکے مثال دی ہے اور دوسرے پاکستانیوں کو بھی یہ پیغام دیا ہے کہ وہ گناہوں سے بچنے کے لئے جلدی شادی کریں۔