سانگھڑ(این این آئی)سانگھڑ سول اسپتال میں انسانیت کی تزلیل غریب گھر سے تعلق رکھنے والی حاملہ خاتون نے تڑپ تڑپ کر میٹرنٹی ہوم کے فرش پر بچے کو جنم دے دیا سانگھڑ سول اسپتال میں ڈلیوری کے لئے لائی گئی حاملہ خاتون کے ساتھ اسپتال عملے کا نارواسلوک بدتمیزی چوکیدار نے مبینہ طور پردھکے دے کر میٹرنٹی سینٹر سے باہر نکال دیا غریب اور لاچار باب نے نواب شاہ ریفر کرنے اور پیسے نہ ہونے پر علاج کا اصرار کیا تو چوکیدارشریف نظامانی نیدھکے دینے شروع کردیئے۔
والد میرخان بھیل کا الزام سیشن جج کی جانب سے واقعہ کا نوٹس سول سرجن سانگھڑ سے رپورٹ طلب کرلی تفصیلات کے مطابق سانگھڑ کے قریب پیرو مل کی رہائشی غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والی خاتون کو ڈلیوری کے لئے سول اسپتال سانگھڑ لایا گیا اس موقع پر حاملہ خاتون لچھمی کے والد میر خان بھیل نے بتایا کہ ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر نے میری بیٹی کی حالت تشویشناک بتاتے ہوئے نواب شاہ ریفر کرنے کا مشورہ دیا پیسے نہ ہونے پر انکار کیا تو چوکیدار شریف نظامانی نے دھکے دینے شروع کر دیئے میری بیٹی لچھمی نے میٹرنٹی ہوم کے فرش پر ہی بیٹے کو جنم دے دیا بچے کی پیدائش کے بعد عملے نے اپنا بھیانک چہرہ چھپانے کے لئے میری بیٹی لچمھی اور نومولود بچے کو میٹرنٹی ہوم کے اندر لے گئے اس سلسلے میں ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر لبنی کا کہنا تھا کہ مریضہ خاتون لچھمی بھیل میں خون کی کمی تھی جس کی وجہ سے تشویشناک حالت ہونے پر نواب شاہ ریفر ہونے کا مشورہ دیا تھا ڈیلیوری میٹرنٹی ہوم کے اندر روم میں ہوئی ہے جب کہ شوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی وڈیو نے ڈاکٹر لبنی کے سفید جھوٹ کا بھانڈا پھوڑ دیا وڈیو میں صاف دیکھا گیا ہے کہ خاتون فرش پر لیٹی ہوئی ہے لیڈی ڈاکٹر کا موقف غلط ثابت ہوا لیڈی ڈاکٹر لبنی نیانکشاف کیا ہے مریضہ کو فسٹ ایڈ کی میڈیسن مہیا کی گئی ہے باقی میڈیسن مریضہ کے ورثا باہر سیخرید کر لائیں ہیں اس سلسلے میں ورثا کا کہنا ہے کہ تمام میڈیسن ہم نے باہر پرائیویٹ اسٹور سے خریدی ہیں ورثا نیمطالبہ کیا ہے چوکیدار شریف نظامانی اور دیگر عملے کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائیسول اسپتال ریفر سنٹر بنا ہوا ہے خواہ مخواہ مریضوں کو نواب شاہ ریفر کیا جاتا ہے جب کہ میڈیسن بھی مہیا نہیں کی جاتی اور ایمبیولینس کا کرایا بھی مریضوں سے وصول کیا جاتا ہے جبکہ دوسری جانب اس واقعہ کا سیشن جج نے نوٹس لیتے ہوئے سول سرجن سانگھڑ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔