لاہور (آن لائن) کاشانہ سکینڈل کی کائنات نامی لڑکی ایدھی سنٹر میں انتقال کر گئی، وہ گزشتہ کئی روز سے وہاں زیر علاج تھی، پتہ چلا ہے کہ کائنات کو لاوارث قرار دے کر سپرد خاک کیا جا رہا ہے۔ تاہم کاشانہ کی سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے کہا ہے کہ وہ کائنات کو لاوارث قرار دے کر سپرد خاک نہیں کرنے دیں گی،
ایک بیان میں افشاں لطیف نے کہا کہ انہوں نے 2 ماہ قبل خدشہ ظاہر کیا تھا کہ کائنات کو مار دیا جائے گا اور ایسا ہی ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کائنات شادی شدہ تھی، اس کا شوہر عابد موجود ہے مگر بعض حکومتی وزراء کے ایما پر اس کے شوہر کو کائنات کی نعش لے جانے سے روکا جا رہا ہے۔ افشاں لطیف نے کہا کہ میں بطور کسٹوڈین کاشانہ کائنات کی ماں ہوں اور کاشانہ میں موجود بچیاں اس کی بہنیں ہیں لہٰذا میں کسی صورت اس کی لاوارث تدفین نہیں ہونے دوں گی۔ میں دو مہینے سے اپیل کر رہی تھی کائنات کو تحفظ فراہم کیا جائے مگر اس معاملے پر بھی روایتی چاپلوسی کا مظاہر کیا گیا جس کے باعث کائنات کی موت واقع ہوئی ہے۔ افشاں لطیف نے الزام عائد کیا کہ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت اس سارے معاملے پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ کائنات کو کاشانہ سکینڈل منظر عام پر آنے کے فوری بعد اس کے سسرال سے اٹھا لیا گیا تھا اور میرے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی گئی۔جب میری طرف سے تمام ثبوت عدالت اور میڈیا کو پیش کئے گئے تو اس لڑکی کو غائب کر دیا گیا اب اس کی موت واقع ہو گئی ہے۔ افشاں لطیف نے کہا کہ میں کسی صورت کائنات کو لاوارث قرار دے کر سپرد خاک کرنے نہیں دوں گی۔