اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ق لیگ کے حوالے سے معروف صحافی اختر صدیقی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ق لیگ کو سب سے بڑی شکایت حکومت سے یہی ہے کہ وہ ان کے وعدے پورے نہیں کر رہی جو باتیں طے ہوئی تھیں ان پر عملدرآمد نہیں ہو رہا ہے، اس کے علاوہ انہیں یہ شکوک و شبہات تھے کہ وزراء انہیں عمران خان کے نزدیک بھی نہیں ہونے دے رہے۔
اب ایک نئی بات سامنے آئی ہے کہ ق لیگ نے ایسے وزراء کی فہرست تیار کر لی ہے جو حکومت اور ق لیگ کے اتحاد کو ختم کرنے اس میں گڑبڑ کرنے اور رخنہ ڈالنے میں وہ وزراء ملوث ہو سکتے ہیں، یہ فہرست تیار کرکے وزیراعظم عمران خان کو بھجوا دی گئی ہے اور ان سے درخواست کی گئی ہے کہ اس اتحاد کو بچانے کے لئے اس فہرست کا جائزہ لیا جائے اور ان وزراء سے بازپرس کی جائے کہ آخر انہیں ق لیگ کے ساتھ کیا ایسا مسئلہ ہے اور کیا دشمنی ہے کہ جس کے باعث وہ اندرون خانہ ق لیگ کے خلاف معاملات اور سازشیں کر رہے ہیں، ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ جو فہرست وزیراعظم عمران خان کو بھجوائی گئی ہے اس حوالے سے ان سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ یہ فہرست خفیہ رکھیں اور اگر اس پر انہیں کوئی تحفظات ہوتے ہیں تو اس حوالے سے مزید کسی وضاحت کی ضرورت ہو تو وہ ق لیگ کی قیادت سے رابطہ کریں۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس فہرست میں چار وفاقی وزراء کے نام ہیں اور کے ساتھ ساتھ پنجاب کے کچھ صوبائی وزراء کے نام بھی شامل ہیں تاہم ابھی صوبائی وزراء کے ناموں کی فہرست نہیں بھجوائی گئی ہے ابھی صرف وفاقی وزراء کے نام بھجوائے گئے ہیں، اگر ق لیگ کے معاملات حکومت سے مزید بگڑتے ہیں تو وہ ق لیگ حتمی فہرست بھی وزیراعظم عمران خان کو ارسال کر دیں گے، یہ نام نہ تو وزیراعلیٰ پنجاب اور نہ ہی گورنر پنجاب کو بھجوائے گئے ہیں۔