کراچی(این این آئی)شہر قائد کے جہانگیر پارک سے ڈیڑھ سالہ بچہ اغوا کرنے والی فیملی نے ابتدائی بیان ریکارڈ کرادیاہے،بیان میں اغواء کاروں نے حیران کن انکشاف کیاہے۔تفصیلات کے مطابق بچہ اغوا کرنے والی فیملی نے ابتدائی بیان میں کہاہے کہ اپنے بچے کی خواہش پر دوسروں کا بچہ اغوا کر لیا۔
جہانگیر پارک کراچی سے بچے کو اغوا کرنے والے ملزمان نے ابتدائی بیان میں انکشاف کیا کہ 9 سال کا روحان ان کا اکلوتا بیٹا ہے، وہ بھائی کے لیے ضد کرتا تھا، بچے کی ضد پوری کرنے کے لیے دوسرا بچہ اغوا کرنے کا سوچا۔ملزمان کے بیان سے معلوم ہوا کہ ملزمہ رخسانہ نے پہلے شوہر سے طلاق کے بعد شاہد سے شادی کر لی تھی، بچہ بھی پہلے شوہر تھا، جب اس نے بھائی کے لیے ضد کی تو ملزمان نے سدیس کو جہانگیر پارک سے اغوا کر لیا اور اسے لے جا کر چنیسر گوٹھ کے مکان پر رکھا۔ملزمان نے بتایاکہ انھوں نے سدیس کو روحان سے مانوس کرانے کی کوشش کی اور اس کا خیال رکھا۔ پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کا ابتدائی بیان ریکارڈ کیا گیا ہے، مکمل بیان جمعرات کو ریکارڈ کیاجائے گا،ملزمان کے ہمراہ بچے، والدہ کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرایا جائے گا، یہ بھی دیکھا جائے گا کہ 9 سال کا روحان بھی ملزمان کا اپنا بچہ ہے یا کسی اور کا ہے۔واضح رہے کہ اغوا کی واردات ہفتہ کی شب صدر کے علاقے میں واقع جہانگیر پارک میں کی گئی تھی، واردات کی ایف آئی آر پریڈی تھانے میں درج کی گئی تھی، اغوا کی واردات سی سی ٹی وی کیمرے میں ریکارڈ ہو گئی تھی، جس میں دیکھا جا سکتا تھا کہ ایک برقع پوش خاتون اور ایک ضعیف العمر شخص بچے کو لے جا رہے ہیں۔